Maktaba Wahhabi

175 - 249
اس حدیث کی صحت پر شیخین کا اتفاق ہے۔ اگر شادی شدہ آدمی زنا کرے تو کیا اس کی بیوی اس پر حرام ہو جاتی ہے؟ سوال:… جب ایک شخص زنا کرے اور وہ شادی شدہ ہو تو کیا اس کی بیوی اس پر حرام ہو جاتی ہے…؟ (ساری۔ غ۔ القصیم) جواب:… ان میں سے کوئی بھی ایک دوسرے پر حرام نہیں ہوتا اور ان سب کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور توبہ لازمی ہے اور توبہ سچی ہو پھر اس کے بعد ایمان صادق اور نیک اعمال کیے جائیں۔ سچی توبہ صرف اس صورت میں ہوگی کہ توبہ کرنے والا وہ گناہ مطلقاً چھوڑ دے۔ گزشتہ فعل پر نادم ہو اور اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہوئے، اسے بزرگ سمجھتے ہوئے، اس کے ثواب کی امید رکھتے ہوئے اور اس کے عذاب سے ڈرتے ہوئے آئندہ وہ کام کبھی نہ کرنے کا پختہ عزم کرے… ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿وَ اِنِّیْ لَغَفَّارٌ لِّمَنْ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اہْتَدٰی،﴾ ’’اے ایمان والو! اللہ تعالیٰ کے حضور سچی توبہ کرو۔‘‘(طٰہٰ: ۸۲) نیز فرمایا: ﴿وَتُوْبُوْا اِِلَی اللّٰہِ جَمِیْعًا اَیُّہَا الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ،﴾ ’’اور اے ایمان والو! سب کے سب اللہ کے حضور توبہ کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔‘‘(النور: ۳۱) اور زنا بہت بڑی حرام چیز اور بڑے بڑے گناہوں سے ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کو، ناحق قتل کرنے والوں کو اور زانیوں کو ان کے ان بڑے بڑے جرائم اور قبیح افعال کی وجہ سے قیامت کے دن دگنے عذاب اور جہنم میں ہمیشہ ذلیل وخوار ہو کر رہنے کی وعید سنائی ہے۔ جیسا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿وَالَّذِیْنَ لَا یَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰہِ اِِلٰہًا آخَرَ وَلَا یَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِیْ حَرَّمَ اللّٰہُ اِِلَّا بِالْحَقِّ وَلَا یَزْنُوْنَ وَمَنْ یَّفْعَلْ ذٰلِکَ یَلْقَ اَثَامًا، یُضَاعَفْ لَہٗ الْعَذَابُ یَوْمَ الْقِیٰمَۃِ وَیَخْلُدْ فِیْہِ مُہَانًا، اِِلَّا مَنْ تَابَ وَاٰمَنَ وَعَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا ﴾ ’’اور وہ لوگ جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور جس جاندار کو اللہ نے مار ڈالنا حرام کیا
Flag Counter