Maktaba Wahhabi

187 - 249
اجنبی عورت سے مصافحہ کا کیا حکم ہے؟ سوال:… اجنبی عورت سے مصافحہ کا کیا حکم ہے؟ اور جب عورت اپنے ہاتھ پر کپڑے وغیرہ کی آڑ کرے تو کیا حکم ہے؟ اور اگر مصافحہ کرنے والا جوان ہو یا بوڑھا ہو یا مصافحہ کرنے والی بڑھیا ہو تو کیا حکم مختلف ہو جائے گا؟ (عبداللطیف۔ م۔ع۔ الریاض) جواب:… غیر محرم مردوں سے عورتوں کو مصافحہ کرنا مطلقاً جائز نہیں۔ خواہ عورتیں جو ان ہوں یا بوڑھی اور خواہ مصافحہ کرنے والا نوجوان ہو یا بہت بوڑھا، کیونکہ اس میں دونوں میں سے ہر ایک کے لیے فتنہ کا خطرہ ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح طور پر ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((انِّی لَا اُصافحُ النِّسَائَ)) ’’میں عورتوں سے مصافحہ نہیں کیا کرتا۔‘‘ اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ((مَا مَسَّتْ یَدُ رَسُولِ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یَدَ امْرَأَۃٍ قَطُّ مَا کانَ یُبَایِعُہُنَّ إِلَّا بِالْکَلَام)) ’’کسی عورت کے ہاتھ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ کو کبھی نہیں چھوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں صرف کلام سے بیعت فرماتے تھے۔‘‘ اور دلائل میں عموم کی وجہ سے اس بات سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ مصافحہ کرتے وقت ہاتھ پر کپڑا وغیرہ رکھ لیا جائے اور اس لیے بھی یہ جائز نہیں کہ فتنہ کی طرف لے جانے والے ذرائع کا سدباب ہے۔ خوشبو لگا کر عورت کے باہر نکلنے پر حکم سوال:… کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ جب وہ مدرسہ یا ہسپتال یا رشتہ داروں یا ہمسایوں کو ملنے کے لیے جائے تو خوشبو لگا کرنکلے؟ (قاریہ) جواب:… اگر عورت کسی عورتوں کے اجتماع میں جائے اور راستہ میں مردوں کے قریب سے نہ گزرنا پڑے، تو اسے خوشبو لگانا جائز ہے۔ لیکن اگر وہ خوشبو لگا کر بازار جائے جہاں مرد ہوتے ہیں تو یہ جائز نہیں۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ((ایُّمَا امْرَاۃٍ اصَابَتْ بَخُورًا، فلَا تَشْھَدَنَّ مَعَنا الْعِشَائَ)) ’’جو عورت خوشبو لگائے، وہ ہمارے ساتھ عشاء میں شامل نہ ہو۔‘‘
Flag Counter