Maktaba Wahhabi

200 - 249
کہ اللہ کی خاطر اس سے نفرت کریں، اس سے جدا ہوجائیں اور اپنے آپ کو اس کے حوالے نہ کریں۔ اور اللہ سبحانہ فرماتے ہیں: ﴿وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا، وَّیَرْزُقْہُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ﴾ ’’اور جو شخص اللہ سے ڈرے اللہ اس کے لیے راہ نکال دیتا ہے اور اسے ایسی جگہ سے رزق دیتا ہے جو اس کے گمان میں بھی نہیں ہوتا۔‘‘ (الطلاق: ۲۔۳) اللہ تعالیٰ آپ کا معاملہ آسان کرے اور اگر آپ سچی ہیں تو آپ کو ایسے خاوند کے شر سے نجات دے اور اللہ اسے ہدایت دے اور توبہ سے احسان فرمائے، وہی پاک، فیاض اور کریم ہے۔ کیا ایسی بیوی سے رہن سہن جائز ہے جو سگریٹ پیتی ہو؟ سوال:… میری بیوی اللہ کے واجبات پوری کرتی ہے، مثلاً نماز، روزہ وغیرہ اور خاوند کے حقوق کی اطاعت گزار ہے۔ مگر وہ چوری چھپے سگریٹ پیتی ہے۔ جب مجھے یہ بات معلوم ہوئی تو میں نے اسے اس عادت کو ترک کرنے کی نصیحت کی مگر اس نے نصیحت قبول نہیں کی اور سگریٹ پینا ترک نہیں کرتی۔ خلاصہ کلام یہ ہے کہ وہ کون سا وسیلہ ہے جس پر میں اپنی بیوی کو چلاؤں؟ (ا)اگر میں اس کے اس فعل پر صبر کروں‘ تو کیا یہ میرے لیے جائز ہے، جبکہ راضی بھی فاعل ہی کی طرح ہوتا ہے۔ (ب)جب تک وہ میرے گھر میں ہے اور یہ فعل نہیں چھوڑتی۔ کیا مجھے بھی گناہ ہوتا رہے گا۔ (ج) کیا میرے لیے یہ جائز ہے کہ اسے طلاق دے دوں تاکہ میں گناہ سے بچ سکوں؟ میں فضیلت مآب سے اپنی مشکل کے مفصل حل کی توقع رکھتا ہوں۔‘‘(م۔ ع۔ ھ۔ حائل) جواب:… آپ پر واجب یہ ہے کہ اسے نصیحت کرتے رہیں اور اسے سگریٹ پینے کے نقصان بتلاتے رہیں اور ایسی چیز تلاش کریں جو اس کے اور سگریٹ کے درمیان حائل ہو سکے۔ ان باتوں پر آپ کو اجر ملے گا اور اگر آپ اس کے فعل پر راضی نہیں تو آپ پر کچھ گناہ نہیں۔ بلکہ آپ نے تو بیوی پر گرفت کی اور اسے نصیحت کی ہے۔ آپ پر واجب ہے کہ نصیحت کرتے جائیں اور جب یہ سمجھیں کہ وہ اس سے باز نہیں آتی تو اگر اس بات پر اسے سرزنش کرنی پڑے تو وہ بھی کریں اور ہم اللہ تعالیٰ سے اس کے لیے ہدایت کی دعا کرتے ہیں۔
Flag Counter