Maktaba Wahhabi

201 - 249
کیا بیوی کی طرف سے بھی سرکشی واقع ہو سکتی ہے؟ سوال:… اللہ تعالیٰ قرآن کریم میں فرماتے ہیں: ﴿وَ اِنِ امْرَاَۃٌخَافَتْ مِنْ بَعْلِہَا نُشُوْزًا اَوْ اِعْرَاضًا فَلَا جُنَاحَ عَلَیْہِمَآ اَنْ یُّصْلِحَا بَیْنَہُمَا صُلْحًا وَ الصُّلْحُ خَیْرٌ﴾ ’’اگر عورت اپنے خاوند سے سرکشی یا بے رغبتی سے ڈرتی ہو تو میاں بیوی پر کچھ گناہ نہیں کہ وہ آپس میں کسی قرارداد پر صلح کر لیں اور صلح ہی بہتر ہے۔‘‘ (النساء: ۱۲۸) سوال یہ ہے کہ آیا سرکشی بیوی کی طرف سے بھی ہو سکتی ہے اور جو اسباب مرد کو اپنی بیوی سے سرکشی پر ابھارتے ہیں اگر انہی وجوہ کی بنا پر بیوی کو اپنے خاوند سے سرکشی پیش آئے تو اس کا کیا حکم ہے؟ (سلیمان۔ م۔ طیبہ کالج۔ الریاض) جواب:… ہاں! عورت سے بھی انہی اسباب کی بنا پر سرکشی واقع ہو سکتی ہے اور اللہ تعالیٰ نے اپنی کتاب عظیم میں اس کا بھی حکم واضح فرما دیا ہے۔ جہاں اللہ تعالیٰ نے سورۂ نساء میں فرمایا: ﴿وَ الّٰتِیْ تَخَافُوْنَ نُشُوْزَہُنَّ فَعِظُوْہُنَّ وَ اہْجُرُوْہُنَّ فِی الْمَضَاجِعِ وَ اضْرِبُوْہُنَّ فَاِنْ اَطَعْنَکُمْ فَلَا تَبْغُوْا عَلَیْہِنَّ سَبِیْلًا اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلِیًّا کَبِیْرًا،﴾ ’’اور جن عورتوں کے متعلق تمہیں ڈر ہو کہ سرکشی کرنے لگی ہیں تو انہیں سمجھاؤ۔‘‘(اگر باز نہ آئیں) تو ان کے ساتھ سونا ترک کر دو۔‘‘(اگر پھر بھی باز نہ آئیں تو) انہیں مارو اور اگر فرمانبردار ہو جائیں تو انہیں ایذا دینے کا بہانہ نہ ڈھونڈو۔ بے شک اللہ بلند اور بزرگ ہے۔‘‘(النساء: ۳۴) خادموں سے برتاؤ عورت کا ڈرائیور اور خادم کے سامنے آنے کا حکم سوال:… اگر خادم اور ڈرائیور سامنے آئیں تو ان کا کیا حکم ہے۔ وہ اجنبی مردوں کے حکم میں ہی سمجھے جائیں گے۔ اطلاعاً عرض ہے کہ میری والدہ مجھے خادموں کے سامنے آنے کو کہتی ہے کہ میں اپنے سر پر ’’ایشارب‘‘ رکھ کر آجاؤں۔ تو کیا یہ ہمارے دین حنیف میں جائز ہے جس میں ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ ہم اللہ عزوجل کے احکام کی نافرمانی نہ کریں۔‘‘(مولودۃ۔ ح۔ع) جواب:… ڈرائیور اور خادم کا حکم بھی بقیہ مردوں کی طرح ہی ہے۔ ان سے بھی پردہ کرنا لازم ہے کیونکہ وہ محرم نہیں ہیں۔ نہ ان کے ساتھ سفر جائز ہے اور نہ ہی ان میں سے کسی کے ساتھ خلوت جائز ہے۔ کیونکہ نبی
Flag Counter