Maktaba Wahhabi

209 - 249
رضاعت میں نے اپنے ماموں کی بڑی بیٹی کے ساتھ دودھ پیا تھا، کیا میرے لیے یا میرے کسی بھائی کے لیے ان بہنوں میں سے کسی کے ساتھ شادی جائز ہے؟ سوال:… میں نوجوان ہوں اور میں نے اپنے ماموں کی بڑی لڑکی کے ساتھ دودھ پیا تھا۔ پھر اس کے بعد اس کی دوسری بہنیں پیدا ہوئیں اور اب اس بڑی لڑکی کی شادی ہو چکی ہے۔ کیا میرے لیے یا میرے کسی بھائی کے لیے یہ جائز ہے کہ ان بہنوں میں سے کسی کا رشتہ لینے کے لیے پیش قدمی کریں؟ (س۔ ع۔ المالکی) جواب:… اے سائل! جب تم نے ابتدائی دو سالوں کے دوران اپنے ماموں کی بیوی کا پانچ گھونٹ یا اس سے زیادہ دودھ پیا تھا تو تمہارے ماموں کی سب بیٹیاں تمہاری بہنیں بن گئیں۔ آپ ان میں سے کسی سے شادی نہیں کر سکتے۔ رہے آپ کے بھائی تو انہیں ماموں کی بیٹیوں میں سے کسی سے شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ بشرطیکہ تمہارے ماموں کی بیٹیوں نے تمہاری بہنوں کی ماں کا اور تمہارے باپ کی بیوی کا اور تمہاری بہنوں کا دودھ نہ پیا ہو۔ خلاصہ یہ ہے کہ تمہارے بھائیوں کو تمہارے ماموں کی بیٹیوں سے شادی کر لینے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ ان کے درمیان ایسی رضاعت نہ ہو، جو رکاوٹ بن جائے۔ رہا تمہارا اپنے ماموں کی بیوی کا دودھ پینا، تو یہ آپ ہی سے مختص ہے۔ یہ تمہارے ماموں کی بیٹیوں کے لیے تمہارے بھائیوں پر حرام ہونے کا سبب نہیں بن سکتا… اور توفیق دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ ایک عورت کی بیٹی تھی اور دوسری کا بیٹا، دونوں نے ایک دوسری کے بچے کو دودھ پلایا ان دونوں پینے والے بچوں کے بہن بھائیوں میں سے کون دوسرے کے لیے حلال ہوں گے؟ سوال:… یہاں دو عورتیں ہیں۔ پہلی کے پاس بیٹا ہے اور دوسری کے پاس بیٹی۔ ان دونوں نے ایک دوسرے کے بچے کو دودھ پلایا۔ ان دوودھ پینے والے بچوں کے بہن بھائیوں میں کون دوسرے کے لیے حلال ہوں گے؟ (سعید۔ا) جواب:… کوئی عورت کسی لڑکے کو ابتدائی دو سالوں کے دوران پانچ گھونٹ یا اس سے زیادہ اپنا دودھ
Flag Counter