Maktaba Wahhabi

242 - 249
ہم تاش کے پتوں سے کھیلتے ہیں اور جو ہم میں سے جیت جائے اسے دو سو ریال ملتے ہیں، کیا یہ حرام ہے؟ سوال:… ہم اکثر امیر لوگوں سیت اش کے پتوں سے کھیلتے ہیں اور جو ہم میں سے جیت جائے، اسے دو سو ریال دیتے ہیں، کیا یہ حرام اور جوئے کی قسم ہے؟ (مطلق۔ ع۔ا) جواب:… جس طرح یہ کھیل ذکر کیا گیا ہے، اس صورت میں یہ حرام اور جوا ہے اور جوا وہ مال ہے جو آسانی سے ہاتھ لگ جائے۔ جس کا ذکر اللہ تعالیٰ کے اس قول میں ہوا ہے: ﴿یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْہُ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ، اِنَّمَا یُرِیْدُ الشَّیْطٰنُ اَنْ یُّوْقِعَ بَیْنَکُمُ الْعَدَاوَۃَ وَ الْبَغْضَآئَ فِی الْخَمْرِ وَ الْمَیْسِرِ وَ یَصُدَّکُمْ عَنْ ذِکْرِ اللّٰہِ وَ عَنِ الصَّلٰوۃِ فَہَلْ اَنْتُمْ مُّنْتَہُوْنَ،﴾ ’’اے ایمان والو! شراب، جوا، بت اور پانسے کے تیر سب شیطانی اعمال ہیں۔ لہٰذا ان سے اجتناب کرو تاکہ تم فلاح پاؤ۔ شیطان تو یہ چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے تمہارے درمیان نفرت اور عداوت ڈال دے اور تمہیں اللہ کے ذکر اور نماز سے روک دے۔ تو کیا تم (ان باتوں سے) باز آتے ہو؟۔‘‘ (المائدۃ: ۹۰۔۹۱) لہٰذا ہر مسلم پر واجب ہے کہ وہ اس کھیل اور اس کے علاوہ جوئے کی دوسری انواع سے بچے… تاکہ اس کھیل پر مرتب ہونے والی بے شمار برائیوں سے، جن کا ذکر ان دو آیتوں میں ہوا ہے، سلامتی اور عافیت میں رہے اور کامیابی کے ساتھ مراد کو پہنچے۔ جھوٹے اشتہارات جنہیں بعض لوگ رواج دیتے ہیں سوال:… ہمیں ریاض کے مدرسہ ثانویہ ثالثہ کی استانی سے ایک رسالہ ملا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان اشتہاروں کو بعض مدارس میں تقسیم کیا جائے۔ اس اشتہار میں یہ کچھ درج تھا: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ﴿بَلْ اللّٰہَ فَاعْبُدْ وَکُنْ مِنْ الشَّاکِرِیْنَ،﴾ ’’اللہ ہی کی عبادت کرو اور شکر کرنے والوں میں سے ہو جاؤ۔‘‘ (الزمر: ۶۶)
Flag Counter