Maktaba Wahhabi

259 - 249
بچے کےاعمال کاثواب بچے کوہو گا یااس کےوالدین کو؟ سوال :کیا نابالغ بچے کے اعمال مثلاً نماز، حج اور تلاوت ، یہ سب والدین کے لیے ہیں یا اسی کواس کا حساب دیا جائےگا؟ ابراہیم۔ج۔جامعہ ملک سعود جواب: نابالغ بچے کےنیک اعمال کا اجر بچے ہی کوملےگا ۔ اس کےوالدین یا کسی دوسرے کونہیں ملے گا لیکن اس کے والدین کو بچے کی اس تعلیم پر ، بجے کارخ بھلائی کی طرف موڑنے اور اس کی اعانت پراجر ضرورملے گا۔ جیسا کہ صحیح مسلم میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا : اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم)!کیا اس بچے کا حج ہے؟۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ’’ہاں اور تیرے لیے اجر ہے‘‘۔ گویا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بتلایا کہ حج تواسی بچے کا ہے اور اس کی ماں کو اس بچے کے حج کرنےپر اجر ملےگا۔ اسی طرح اگر نابالغ بچہ نیکی کا کام کرتاہے تو والد کےعلاوہ دوسرےمتعلقہ اشخاص کوبھی اجر مل سکتاہے۔ جیسےکوئی شخص یتیموں ، رشتہ داروں اورخادموں یا دوسرے لوگوں کوعلم سکھلائے ۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ہے: ((مَنْ دَلَّ عَلَى خَيْرٍ فَلَهُ مِثْلُ أَجْرِ فَاعِلِهِ)) جوشخص کسی نیک کام کی راہنمائی کرے تو اس کا اجر بھی نیکی کرنےوالے جیسا ہے ۔ اسےمسلم نےاپنی صحیح میں روایت کیا اور اس لیے بھی کہ اس میں نیکی اور تقویٰ پر تعاون ہے اوراللہ سبحانہ وتعالیٰ اس پر ثواب دےگا۔ بعض لوگ بچا ہواکھانا ردی کی ٹوکری میں ڈال دیتےہیں ۔ کیا یہ جائز ہے؟ سوال: بعض لوگ بچا ہوا کھانا کر تون وغیرہ میں ڈال کر انہیں سڑک پر رکھ دیتےہیں کہ اسے مویشی کھا لیں۔ لیکن صفائی کاعملہ آتا ہے تووہ اسے ردی چیزوں کےساتھ رکھ کر لے جاتےہیں ..... اب سوال یہ ہے کہ کھانے کودوسری ردی چیزوں کے ساتھ رکھنا جائز ہے ؟ ولاء ۔ ف جواب: ایسا کھانا فقراء کےحوالہ کرنا واجب ہے کہ وہ اسے کھالیں اور اگر فقراء نہ ملیں تو ایسے بچے
Flag Counter