Maktaba Wahhabi

268 - 249
بہت باتیں کیں۔ مجھے خیال آیا کہ میں اپنا سوال آپ کولکھ بھیجوں۔ شاید آپ سے مجھے اس کا شافی حل مل سکے ؟ احمد ۔م۔س۔ن جواب:مجھے تعز کی عدالت کے فیصلہ سےبہت خوشی ہوئی ہے کہ اس نے شادی شدہ زانیہ کےلیے رجم کی سزا دی ہےکیونکہ ا س سےاللہ تعالیٰ کی حد قائم ہوتی ہے۔ جس سےاکثر اسلامی حکومتیں غفلت برت رہی ہیں ۔ اللہ تعالیٰ اس عدالت کو اچھا بدلہ دے اورحکومت یمن اور باقی سب اسلامی حکومتوں کو توفیق دے کہ وہ حدود اور دوسرےمعاملات میں اللہ تعالیٰ کے بندوں کے درمیان اللہ کی شریعت کے مطابق فیصلہ کریں ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ شریعت کےمطابق فیصلہ کرنےمیں انہی کے کام کی صلاح اوردنیا وآخرت میں ان کی سعادت ہے ۔ لہٰذا مسلمانوں کوچاہیے کہ اس معاملہ میں تعاون کریں .. اورجو شخص شادی شدہ زانی کےرجم میں شریک ہوااسے اجر ملےگا اور جب رجم کا شرعی حکم صادر ہو چکا تو اب کسی کے لیے مناسب نہیں کہ اس میں رکاوٹ پیدا کرے ۔ خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےصحابہ کو ماعز سلمی ، یہودی اوریہودن، غامدی عورت اور ان کے علاوہ دوسروں کےرجم کاحکم دیاتو صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے اس حکم کی فوراً تعمیل کی اورمسلمان حدود اوردوسرےمعاملات میں صحابہ کے طریقہ کی ہی موافقت کرتےرہے ۔ اوررجم میں شریک ہونے والے کےلیے یہ شرط ہرگز نہیں کہ وہ معصوم اور گناہوں سے پاک ہوں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی کوئی شرط نہیں لگائی۔ لہٰذا کسی شخص کویہ حق نہیں کہ وہ ایسی شرط لگائے جس پر اللہ کی کتاب اور اس کے رسول کی سنت سے کوئی دلیل موجود نہ ہو .. اور توفیق دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے ۔ جب کسی شخص پر مصیبتیں آئیں توکیا اسے ذبیحہ قربانی کرنااور اس کا کچھ حصہ صدقہ کر دیناجائز ہے ؟ سوال: جب کسی شخص کواس کے پاؤ میں یا ہاتھ یعنی اس کےجسم میں تکلیفیں پہنچیں تو اس کے لیےکیا حکم ہے؟ کیا اس کےلیےجائز ہے کہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے لیے ذبیحہ قربانی کرے اور اس کا کچھ حصہ صدقہ کردے؟ خالد۔ ی۔مکہ المکرمہ جواب :صدقہ دائمی طور پر مشروع ہے۔ خواہ صحت کی حالت ہویا مرض کی ۔ کیونکہ صدقہ مصیبتوں کودور کرنےاور گناہوں کو نابود کرنے کے اسباب میں سےایک سبب ہے۔ لہٰذا جس شخص کواس کے ہاتھ میں یاپاؤ میں یا باقی میں کوئی دکھ پہنچے تووہ نقد رقم صدقہ کرے یا کھانا کھلائے یا فقراء میں گوشت تقسیم کرے اور
Flag Counter