Maktaba Wahhabi

48 - 249
طہارت وضو بعض نمازی وضو کر تے بلاکسی وجہ مثلا ٹھنڈک وغیرہ کے جرابوں پر مسح کر لیتے ہیں اس کیا حکم ہے؟ سوال: میں اکثر دیکھتا ہوں کہ بعض نمازی گرمیوں کے موسم میں بھی وضو کرتے وقت جرابوں پر مسح کر لیتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ آپ مجھے جواب سے مستفید فرمائیں گے کہ ان دونوں میں سے کونسا افضل ہے۔ ایک وہ پاس کوئی عذر نہیں ہوتا۔ بس وہ یہ کہہ دیتے ہیں کہ اس کی رخصت ہے؟ سامی۔ ح جواب : موزوں اورجرابوں پر مسح کے جواز پر دلالت کرنے والی حدیثوں کی عمومیت گرمی اور سردی دونوں موسموں میں مسح کے جواز پر دلالت کرتی ہے اور مجھے کوئی ایسی شرعی دلیل معلوم نہیں جو صرف سردیوں کے موسم کی تخصیص پر دلالت کرتی ہو ۔ ہاں جر ابوں وغیرہ پر صرف شرعا معتبر شروط کے تحت ہی مسح کیا جاسکتا ہے اور وہ یہ ہیں ۔ جراب محل فرض (وضو) کی ساتر ہو۔‘‘(یعنی اتنی باریک نہ ہو کہ پاؤں نظر آرہا ہو ) اور طہارت کے بعد پہنی جائے اورمدت کالحاظ رکھا جائے، جو مقیم کے لیے ایک دن رات اور مسافر کے لیے تین دن رات ہے اور مدت کا شمار علماء کے دو اقوال میں سے صحیح ترقول کے مطابق حدیث کے وقت سے شروع کیا جائے… اور توفیق دینے والا تو اللہ تعالیٰ ہی ہے۔ میں نے بلاوضو جرابیں پہن لیں اوربھول کر ان پر مسح کرتا اورنماز ادا کرتا رہا اب اس کیا حکم ہے؟ سوال: میں نے فجر کی نماز کے لئے وضو کی اور نماز پڑھی اور جرابیں پہننا بھول گی ااور نماز کے بعد سوگیا پھر جب میں اپنے کام پر جانے کے لیے بیدار ہوا تو اسی حالت میں جرابیں پہن لی۔ جب ظہر کا وقت آیا تو
Flag Counter