Maktaba Wahhabi

76 - 249
فرضیت پردلالت کرنے والے دلائل تین اور اسے زیادہ جتنے بھی آدمی ہوں سب پر عام ہے۔ میں نے پڑھا تھاکہ جمعہ کے قیام کے لیے ۴۰ آدمی ہونا شرط ہے او رالدعوۃ میں شائع ہو کاہ امام اور دو آدمیوں سے جمعہ ہوسکتا ہے۔ ان د ونوں میں تطبیق کیسے ہو سکتی ہے؟ سوال:…میں نے کسی کتاب میں پڑھا تھا کہ جمعہ قائم کرنے کی شرائط میں سے ایک یہ ہے کہ چالیس ایسے آدمی ہوں ، جن پر نماز فرض ہو۔ اور آپ کی طرف سے الدعوۃ میں فتوی شائع ہوا کہ ایک امام اور مزید دو آدمی ہوں تو جمعہ قائم کرنا چاہیے ہم ان دونوں باتوں میں تطبیق کیسے کریں؟مبارک۔ ع۔ ا جواب: …اہل علم کی ایک جماعت اس شرط کی قائل ہے کہ نماز جمعہ کی اقامت کے لیے چالیس آدمی ہونا چائیں ۔ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ بھی انہیں میں سے ہیں لیکن راجح تر قول یہی ہے کہ چالیس سے کم تر کے لے جمعہ کی اقامت جائز ہے اور آدمیوں میں کم تر تین ہی ہیں۔ جیساکہ اس سے پہلے فتوی کے سوال میں اس ک طرف اشارہ کیا گیا۔ … کیونکہ چالیس آدمیوں کی شرط کے لیے کوئی دلیل موجود ہ نہیں ہے ۔اور جس حدیث میں چالیس آدمیوں کی شرط آئی ہے وہ ضعیف ہے۔ جیساکہ حافظ ابن حرج نے بلوغ المرام میں اس کی وضاحت کی ہے۔ مسجد میں میر ی جمعہ کی نماز فوت ہوگئی۔ کیا اب میں دو رکعتیں ادا کروں؟ سوال:…میں مسجد میں جماعت کے ساتھ جمعہ کی نماز ادا نہیں کر سکا ، کیا اب میں گھر میں جمعہ کی نیت سے دو رکعتیں ادا کروں یا ظحر کی نیت سے چار رکعتیں ادا کروں؟نھار۔ر۔ن جواب:…جو شخص کسی شرعی عذر مثلا مرض یا کسی دوسریے سبب کی بنا پر نماز جمعہ میں مسلمان کے ساتھ حاضر نہیں ہوسکا، وہ ظہر ادا کرے گا اسی طرح عورت بھی ظہر ادا کرے گی اور مسافر اور بستی کے رہنے والے بھی ظہر ادا کریں گے جیساکہ سن اس پر دلالت کرتی ہے۔ اہل علم کا عام قول یہی ہے او رجو شخص ان سے الگ رائے اختیار کرے، اس کا کچھ اعتبار نہیں۔
Flag Counter