Maktaba Wahhabi

84 - 249
اسے مسلم نے اپنی صحیح میں نکالا… نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أحدثَ فی أمرِنا ہذا مالیسَ منہ فھورد)) (متَّفقٌ علیہ) ’’ جس نے ہامرے اس امر(شریعت) میں کوئی نئی بات پید اکی جو اس میں نہ تھی وہ مرودد ہہے ‘‘ (متفق علیہ) تشہد میں سبابہ کوحرکت دینے سے متلعق سنت کیا ہے؟ سوال:…میں دیکھتا ہوں کہ تشہد پڑھمے کے دوران یعنی نمازی اپنی سبابہ کو دائیں بائں اوت بعض لوگ اوپرنیچے کی طرف حرکت دیتے ہیں کبھی یہ حرکات جلد جال اور متواتر ہوتی ہیں اور کبھی کچھ وقفہ کے بعد۔ بعض دوسرے اپنی انگلی اٹھاتے تو اہیں مگر اسے حرکت نہیں دیتے اور کچھ لوگ ہیں جو ایک بار بھی اپنی انگلی نہیں اٹھاتے۔ عبدالرزاق۔ح۔ ا۔ الدمام جواب:…تشہد کے وقت نمازی کے لیے سنت یہ ہے کہ اپنی سب انگلیاں بند رکھے، یعنی دائیں ہاتھ کی انگلیاں اور اللہ کے ذکر اور دا کے وقت سبابہ سے اشارے کر ے اور اسے حرکت دے۔ یہ حرکت خفیف اور توحید کے لیے ہو اور اگرچاہے تو چھنگی اور ساتھ والی انگلی دونوں کو بند رکھے اور درمیانی انگلی اور انگوٹھے سے حلقہ بنائے اور سبابہ سے اشارہ کرے۔ یہ دونوں صورتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح طور پر ثابت ہیں ۔ رہا بایاں ہاتھ تو اسے اپنی بائیں ران پر رکھے ۔ ہاتھ کھلے اور انگلیاں قبلہ کی طرف پھیلی ہوئی ہوں اور اگر چاہے تو ہاتھ اپنے گھٹنے پر کھ لے ۔ یہ دونوں صورتیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے درست ثابت ہیں۔ ایک شخص تسبیحات صرف اپنے دائیں ہاتھ پر گنتا ہے او رکہتا ہے کہ سنت یہی ہے آپ کا کیا خیال ہے؟ سوال:…ایک نوجوان نے ہماری امامت کرائی اور نماز کے بعد صرف اپنے دائیں ہاتھ پر تسبیحات پڑھنے لگا اھ سے بعض نمازی حیران ہوئے اور نہوں نے اس کے متعلق اس نوجوان سے پوچھا تووہ کہنے لگا: سنت یہی ہے توقع ہے کہ آپ اس بات کی صحت سے متعلق ہمیں مستفید فرمائیں گے۔ مطلق۔ ع۔ ا۔ الخرج جواب:…جو کچھ امام نے کیا وہی درست ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ اپنے دائیں ہاتھ پر تسبیحات گنا کرتے تھے اور جو شخص دونوں ہاتھوں پر گنتا ہے تو اکثر احادیث کے مطلق ہونے کی وجہ سے اس میں بھی حرج نہیں۔ تاہم دائیں ہاتھ پر تسبیحات پڑھنا افضل ہے کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ثابت ہے۔
Flag Counter