Maktaba Wahhabi

90 - 249
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((رأس الأمْرِ الإسلامُ، وعَمُودُہ الصَّلاۃُ ،وذِرْوۃُ سَنامِہ الجھادُفی سبیلِ اللّٰه ۔)) ’’ امور دین کا اصل اسلام(شہادتین) ہے اور اس کا ستون نماز ہے اوراس کی کوہان کی چوٹی جہاد فی سبیل اللہ ہے۔‘‘ (البقرہ: ۲۳۸) نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((بُنِیَ الاسلامُ علی خمس: شھادۃِ أنْ لا إلہَ اللّٰهُ وأنَّ محمداً رسولُ اللّٰه ، وإقامِ الصَّلاۃ، وإیتائِ الزَّکاۃ، وصوم رمضانَ، وحجَّ البیت۔)) ’’ اسلام کی بنیا د پانچ باتوں پر ہے ۔ یہ شہادت کہ اللہ کے سوا کوی معبود نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور نماز قائم کرنا اور زکوۃ ادا کرن اور رمضان کے روزے رکھنا اور بیت اللہ کا حج کرنا‘‘ اور نماز کی عظمت شان اور ا س کی محافظت کے واجب ہونے پر بہت سی آیات واحادیث موجود ہیں۔ مکروہات نماز ایک حدیث ہے ’’جس نے پیاز یا لہسن یا بگھاٹ کھایا، وہ تین دن تک ہماری مسجدوں میں نہ آئے ‘‘ میں اس کے معنی سمجھنا چاہتا ہوں۔ سوال:…رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث منقول ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’جس نے پیاز یا لہسن یا بگھاٹ کھایا، وہ تین دن تک ہماری مسجدوں میں نہ آئے‘‘ آئے کیونکہ فرشتوں کوبھی ان چیزوں سے اذیت پہنچی ہے۔ جن سے بنی آدم کو پہنچی ہے‘‘ یا جیساکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہو: ’’ کیا اس کے معنی یہ ہیں کہ ان چیزوں میں سے کوئی بھی چیز کھانے والے کے لے مسجد میں نماز جائز نہیں تا آنکہ یہ مدت گزر جائے ۔ یا یہ سمجھا جائے کہ جو شخص نماز باجماعت کاالزام ہو اس کے لیے یہ چیز یں کھانا ناجائز ہیں؟ ابراہیم ۔ع۔ج جواب: …یہ حدیث اور اس عنی کی دوسری صحیح احادیث نماز باجماعت میں مسلمان کی حاضری کی کراہت پردلالت کرتی ہیں جب تک کہ اس کی بومحسوس ہوتی ہو جو آس پاس والوں کو ناگوار ہو۔ خواہ یہ بو لہسن کھانے سے ہو یا پیاز کھناے سے یا بگھاٹ سے یا کسی دوسری بدبودار چیز ہو۔ جیسے تمباکو نوشی ۔ یہاں تک کہاس کی بوزائل ہوجائے… معلوم ہونا چاہئے کہ تمباکو نوشی بدبو کے علاوہ اور بھی کئی نقصانات کی وجہ سے حرام ہے۔ اس کا گندا ہونا معروف ہے اور وہ اللہ تعالیٰ کے اس قول میں داخل ہے جواس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق سورہ اعراف میں فرمایاہے:
Flag Counter