Maktaba Wahhabi

116 - 326
﴿عٰلِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْہِرُ عَلٰی غَیْبِہِ اَحَدًا٭اِِلَّا مَنْ ارْتَضَی مِنْ رَّسُوْل﴾ (الجن ۲۷؍۲۶۔۲۷) ’’وہ غیب جاننے والا ہے پس اپنے غیب کی کسی کو اطلاع نہیں دیتا مگر جس رسول کو (اطلاع) دینا پسند کرے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَ مَا کَانَ اللّٰہُ لِیُطْلِعَکُمْ عَلَی الْغَیْبِ وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ یَجْتَبِیْ مِنْ رُّسُلِہٖ مَنْ یَّشَآئُ﴾ِ (آل عمران۳؍۱۷۹) ’’اللہ تعالیٰ تمہیں غیب سے باخبر نہیں کرتا لیکن اپنے رسولوں میں سے جسے چاہتا ہے، منتخب فرمالیتا ہے۔‘‘ مندرجہ بالا دلائل سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کلی علم غیب حاصل نہیں تھا۔بلکہ جزوری طور پر بھی جس حد تک اللہ تعالیٰ نے اطلاع دی اتنا علم آپ کو حاصل ہوگیا۔ اس چیز میں نبی علیہ السلام کی کیفیت دیگر انبیائے کرام علیہ السلام کی طرح ہی تھی۔ ہمارا مقصد مثال سے واضح کرنا ہے، تمام دلائل ذکر کرنا مقصود نہیں۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭ فتویٰ (۱۵۵۲) شکم مادر میں بچے کی نوعیت کی وضاحت سوال رسالہ ’’العربی‘‘ کے شمارہ نمبر۲۰۵‘ دسمبر ۱۹۷۵ء کے صفحہ ۴۵ پر ایک سوال اور اس کا جواب شائع ہواہے۔ جس میں یہ ثابت کیا گیا کہ شکم مادر میں بچے کی نوعیت کا تعین مرد کرتا ہے۔ اس مسئلہ میں دین کا موقف کیا ہے؟ اللہ کے سواکوئی اور بھی غیب جانتا ہے؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: یہ صرف اللہ تبارک وتعالیٰ ہی ہے جو شکم مادر میں بچے کی شکل جس طرح چاہتا ہے بنا دیتا ہے، یعنی وہ اسے مذکر یا مونث اور کامل یا ناقص الخلقت بناتا ہے۔ جنین کے اسی قسم کے دوسرے احوال بھی اس کے قبضہ میں ہیں۔ اس میں اللہ کے سواکسی کاکوئی دخل نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ﴿ہُوَ الَّذِیْ یُصَوِّرُکُمْ فِی الْاَرْحَامِ کَیْفَ یَشَآئُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ﴾ (آل عمران۳؍۶) ’’وہی ہے جو رحم مادرم میں تمہاری صورت گری کرتا ہے جس طرح چاہتا ہے۔ اس غالب حکمت والے کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘ نیز فرمایا: ﴿لِلَّہِ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ یَخْلُقُ مَا یَشَآئُ یَہَبُ لِمَنْ یَّشَآئُ اِِنَاثًا وَّیَہَبُ لِمَنْ یَّشَآئُ الذُّکُوْرَ ٭اَوْ یُزَوِّجُہُمْ ذُکْرَانًا وَّاِِنَاثًا وَیَجْعَلُ مَنْ یَّشَآئُ عَقِیْمًا اِِنَّہٗ عَلِیْمٌ قَدِیْرٌ﴾ (الشوری ۴۲؍۴۹۔۵۰) ’’آسمانوں اور زمین کی حکومت اللہ ہی کی ہے۔ وہ جو چالتا ہے پیدا کرتا ہے، جوکو چاہتا ہے بیٹیاں دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے بیٹے دیتا ہے یا انہیں بیٹے او ربیٹیاں ملا کردتیا ہے اور جسے چاہتا ہے بانجھ کر دیتا ہے، وہ علم والا قدرت والا ہے۔‘‘ اللہ تعالیٰ یہاں یہ بتاتا ہے کہ زمین وآسمان کی بادشاہی اسی کے لئے ہے، وہی جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے۔ وہ جس طرح چاہتا
Flag Counter