Maktaba Wahhabi

121 - 326
اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز فتویٰ (۷۴۴۳) ائمہ اربعہ کے باہمی اختلاف کا ایک سبب سوال کیا وجہ ہے کہ ائمہ اربعہ بعض شرعی امور میں ایک دوسرے سے اختلاف رکھتے ہیں۔ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد یہ حضرات بھی دنیا میں آئیں گے؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: ہمیں یہ نہیں معلوم کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ جانتے تھے یا نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ائمہ اربعہ آئیں گے کیونکہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم غیب نہیں جانتے تھے، صرف وہی باتیں جاتے تھے جو اللہ تعالیٰ نے بتائیں۔ باقی رہا ائمہ اربعہ کے باہمی اختلاف کا معاملہ تو اس کے بہت سے اسباب ہیں۔ ان میں سے ایک سبب یہ بھی ہے کہ ان میں سے کوئی بھی لامحدود علم کا حامل نہیں تھا۔ ممکن ہے کہ ایک امام کو وہ چیز معلوم نہ ہو جودوسرے کو معلوم ہوگئی ہو اور یہ بھی ممکن ہے کہ جب واضح دلیل سامنے نہ ہوتو نصوص سے ایک امام نے ایک بات سمجھی ہو اور دوسرے نے یہ بات اس طرح نہ سمجھی ہو۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے اس مسئلہ پر اپنی کتاب ’’رفع الملام‘‘ میں تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔ لہٰذا آپ اس کا مطالعہ کریں۔ انشاء اللہ مسئلہ اچھی طرح واضح ہوجائے گا۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭ فتویٰ (۳۵۵۲) عالم الغیب اللہ تعالیٰ ہی ہے سوال کچھ افراد ’’مرابطین‘‘ کہلاتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں علم غیب حاصل ہے۔ ان لوگوں کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ اور جو ان کے پاس جائے، یا ان کے بارے میں خاموش رہے (تردید نہ کرے) ا س کا کیا حکم ہے؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: علم غیب اللہ تعالیٰ کا خاصہ ہے۔ جو انسان غیب دانی کا دعویٰ کرتاہے، اس نے اللہ کی خصوصی صفت سے متصف ہونے کا دعویٰ کیا ہے اور اس طرح خود کو اللہ کا شریک قرار دیا ہے۔ بسا اوقات اللہ تعالیٰ اپنے کسی نبی کو جس قدر چاہتا ہے غیب کی بات بتا دیتاہے۔ اس کا رشاد ہے: ﴿وَ عِنْدَہٗ مَفَاتِحُ الْغَیْبِ لَا یَعْلَمُہَآ اِلَّا ہُوَ﴾ (الانعام۶؍۵۹) ’’غیب کی کنجیاں اسی کے پاس ہیں، انہیں صرف وہی جانتاہے۔‘‘ نیز ارشاد عالی ہے: ﴿قُلْ لَّا یَعْلَمُ مَنْ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ الْغَیْبَ اِلَّا اللّٰہُ ﴾ (النمل۲۷؍۶۵) ’’(اے پیغمبر!) فرمادیجئے کہ اللہ کے سوا آسمانوں اور زمین میں کوئی بھی غیب نہیں جانتا۔‘‘
Flag Counter