Maktaba Wahhabi

159 - 326
فتویٰ (۷۱۲۲) حق وباطل میں فیصلہ کرنے والی چیز قرآن وسنت ہے سوال موجودہ دور میں کئی جماعتیں اور پھر آگے ان کی شاخیں موجود ہیں۔ ان میں سے ہر ایک کا دعویٰ ہے کہ وہ ’’فرقہ ناجیہ‘‘ میں شامل ہے۔ ہمیں معلوم نہیں ان میں سے کون حق پر ہے کہ اس کی اتباع کریں، جناب سے امید ہے کہ آپ ہمیں بتائیں گے ان میں سے بہتر اور زیادہ اچھی جماعت کون سی ہے تاکہ ہم حق کی پیروی کرسکیں، اس کے ساتھ دلائل بھی بیان فرمادیجئے۔ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: یہ سب جماعتیں ’’فرقہ ناجیہ‘‘ میں شامل ہیں۔ سوائے ان کے جو کسی ایسے کفریہ عقیدہ یا عمل کے مرتکب ہوں جو دائرہ اسلام سے خارج کردیتا ہے، لیکن ان کے درجات مختلف ہیں، جس طرح حق کو سمجھنے، اس پر عمل کرنے میں اور دلائل کے سمجھنے میں غلطی کرنے اور عملی کوتاہیوں میں وہ مختلف درجات پر ہیں۔ ان میں سے زیادہ ہدایت یافتہ وہ ہے جس نے دلیل کو زیادہ بہتر طور پر سمجھا اور بہتر طور پر اس کے مطابق عمل کیا۔ لہٰذا ان کے نقطہ ہائے نظر کوسمجھیں اور ا س کا ساتھ دیں جو حق کا زیادہ متبع اور زیادہ اختیار کرنے والا ہے اوردوسرے مسلمان بھائیوں پر زیادتی نہ کریں کہ ان کا مسئلہ صحیح ہو اس کو بھی رد کردیں۔ بلکہ حق کی پیروی کریں وہ جہاں بھی ہو، اگرچہ سچی بات اس شخص کی زبان سے ظاہر ہو جو بعض مسائل میں آپ سے اختلاف رکھتاہے۔ حق مومن کا رہنما ہوتا ہے اور حق وباطل میں فیصلہ کرنے والی چیز قرآن وسنت کی دلیل ہی ہے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭ فتویٰ (۶۱۴۹) ’’سلف‘‘ سے کون لوگ مراد ہیں؟ سوال میں لفظ ’’سلف‘‘کی تشریح معلوم کرنا چاہتاہوں اور سلفی کون ہوتے ہیں؟ میں کتاب ’’عقیدہ واسطیہ‘‘ کا تعارف چاہتا ہوں اور سورت کہف کی پہلی پانچ آیات کی تفسیر جاننا چاہتا ہوں۔ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ آلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: ’’سلف‘‘ سے مراد اہل سنت والجماعت ہیں جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کرنے والے ہیں یعنی صحابہ کرام صلی اللہ علیہ وسلم او رقیامت تک صحابہ کے نقش قدم پر چلنے والے افراد۔ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ھُمْ مَنْ کَانَ عَلَی مِثْلِ مَا أَنَا عَلَیْہِ الْیَوْمَ وَأَصْحَابِیی) ’’جو اس طریقے پر ہوں جس پر آج میں اور میرے صحابی ہیں۔‘‘ سورۃ کہف کی پہلی پانچ آیات یہ ہیں: ﴿اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْٓ اَنْزَلَ عَلٰی عَبْدِہِ الْکِتٰبَ وَلَمْ یَجْعَلْ لَّہٗ عِوَجًا٭قَیِّمًا لِّیُنْذِرَ بَاْسًا شَدِیْدًا مِّنْ لَّدُنْہُ
Flag Counter