Maktaba Wahhabi

238 - 326
الرافضۃ رافضی فتویٰ (۱۶۶۱) رافضی فرقہ اسلام کے خلاف ہے سوال ہم لوگ شمالی سرحد پر عراق کے علاقے کے قریب رہتے ہیں۔ یہاں جعفری مذہب کے کچھ افراد ہیں، ہم میں سے بعض ان کے ذبح کئے ہوئے جانور کا گوشت کھانے سے پرہیز کرتے ہیں اور بعض کھالیتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہمارے لئے گوشت کھانا جائز ہے؟ واضح رہے کہ یہ لوگ مصیبت اور راحت میں حضرت علی‘ حضرت حسن‘ حضرت حسین رضی اللہ عنہم اور دیگر بزرگوں کو پکارتے ہیں۔ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: جب صورت حال یہ ہو جو سائل نے ذکر کی ہے وہاں پر موجود جعفری لوگ جناب علی‘ حسن‘ حسین رضی اللہ عنہم اور دیگر بزرگوں کو پکارتے ہیں تو وہ مشرک اور مرتد ہیں، (اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے)‘ ان کا ذبح ہوا جانور کھانا حلال نہیں، کیونکہ وہ مردار کے حکم میں ہے، اگرچہ انہوں نے اس پر اللہ کا نام ہی لیا ہو۔ وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہٖ وَصَحْبِہٖ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ۔ رکن: عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان، نائب صدر: عبدالرزاق عفیفی، صدر عبدالعزیز بن باز ٭٭٭ فتویٰ (۳۰۰۸) ایسے لوگوں سے سروکار نہ رکھیں سوال ہمارا قبیلہ شمالی سرحد پر قیام پذیر ہے، ہمارا اور عراق کے بعض قبائل کا باہم تعلق اور میل جو ل رہتاہے۔ وہ لوگ بت پرست شیعہ ہیں، جو قبے بنا کر ان کو پوجتے ہیں اور ان قبول کا نام حسن وحسین اور علی رکھتے ہیں۔ اٹھتے ہوئے یا علی یا حسین کہتے ہیں۔ ہمارے قبیلوں کے بعض افراد نے ان سے شادی بیاہ کے تعلقات قائم کر لئے ہیں اور ہر طرح کا میل جول قائم کر لیا ہے۔ میں نے انہیں نصیحت کی‘ لیکن انہوں نے سنی ہی نہیں، وہ اونچے عہدوں پر فائز ہیں اور میرے پاس اتنا علم نہیں کہ انہیں سمجھا سکوں، لیکن میں ان کی حرکتوں کو ناپسند کرتاہوں اور ان سے میل جول نہیں رکھتا۔ میں نے سنا ہے کہ ان کا ذبح کیا ہوا جانور کھانا جائز نہیں، یہ لوگ ان کا ذبیحہ کھالیتے ہیں اور بالکل خیال نہیں کرتے۔ آپ سے گزارش ہے کہ ارشاد فرمائیں مذکورہ بالا صورت حال میں ہمارا کیا فرض ہے؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ:
Flag Counter