Maktaba Wahhabi

288 - 326
فتویٰ (۲۵۷۷) سوال میں اس حدیث کی تفصیلی شرح چاہتا ہوں: ((کُلُّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ وَکُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلَالَۃٌ فِی النَّارِ)) ’’ہر نئی ایجاد شدہ چیز بدعت ہے ، ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی آگ می ں لے جانے والی ہے۔‘‘ ہم اس عبارت کا وضاحت سے معنی مفہوم سمجھنا چاہتے ہیں۔ آج ک ل کی جو نئی ایجادات ہیں ۔ مثلا۲ہوئی جہاز ، لاؤڈ سپیکر اور دوسری ایجادات جو نئی ہیں یہ سب ’’ محدثہ‘‘ اور بدعت میں شامل ہیں ، لیکن ہم انہیں استعمال کرتے ہیں ۔ کیا قرآن مجید کی طباعت ’’ بدعت‘‘ اور محدثہ ‘‘ہوسکتی ہے؟ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: ۱۔ علمائے کرام نے بدعت کی دوقسمیں بیان کی ہیں ، دینی بدعت اور دنیوی بدعت کامطلب ہے۔ ’’کوئی ایسی عبادت ایجاد کرنا جو اللہ تعالیٰ نے شریعت میں مقرر نہیں کی‘‘ سوال میں ذکر کردہ حدیث اور اس مفہوم کی دیگر احادیث میں یہی بدعت مراد ہے۔ دنیوی بدعت میں جس کے فائدہ کا پہلو خرابی کے پہلو پر عالب ہو وہ جائز ہے ورنہ ممنوع نئی نئی ایجادات اور ہتھیار اور سواریاں اسی بدعت کی مثالیں ہی ۔ ۲۔ ہوئی جہاز لاؤڈ سپیکر اور سی قسم کے روزمرہ استعمال کی نو ایجاد دنیوی اشیاء میں کوئی شرعی قباحت نہیں اس لیے ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں، بشرطیکہ ان کا استعمال کسی پر ظلم کرنے اور کسی بدعت یا گناہ کی تائید واشاعت کے لیے نہ ہو۔ یہ چیزیں ان احادیث کے تحت نہیں آتیں جن میں بدعتوں سے منع کیا گیا ہے۔ ۳۔ قرآن مجید کی کتابت وطباعت ، اس کی حفاظت کے او رتعلیم وتعلم کا ایک ذریعہ ہے۔۔ ذرئع کا حکم وہی ہوتا ہے جوان کا مقصود ہوتا ہے، لہٰذا یہ سب جائز ہوں گے اور ممنوعہ بدعات میں شامل نہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کی حفاظت کا ذمہ لیا ہ او ریہ اس کی حفاظت کے ذرائع ہیں ۔ ۴۔ آپ کتاب ’’ تنبیہ الغافلین‘‘ از نحاس ‘ الاعتصام ‘‘ از شاطبی‘ ’’ السنن والمبتدعات‘‘ اور ’’ الابداع فی مضار الابتداع ‘‘ کامطالعہ کریں ۔ وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ بدعات کی سنگینی میں فرق ہوتا ہے سوال اس بدعتی کا کیا حکم ہے جو اپنی بدعت پر باقاعدگی سے عمل کرتا ہے، مثلا فوت ہونے والے پر دفن سے پہلے اور بعد قرآن پڑھنا، جنازہ میں ان آنے والوں کے کھانے کے لیے بکری ذبح کرنا، توسل قادریہ پڑھنا جس میں یہ الفاظ بھی ہیں ۔ وَسَھِّلْ مُرَادَنَا بِجَاہِ اَحْمَدَ (اے اللہ! بجاہ احمد ہماری مراد آسان فرما) اپنے حلقہ میں خوشبو سلگانا، میت کو قبرستان لے جاتے ہوئے راستے ہیں لاالہ الااللہ پڑھتے جانا اور قبر کے پاس ٹھہر کر میت کو تلقین کرنا۔
Flag Counter