Maktaba Wahhabi

312 - 326
پھر یہ دعا پڑھے: ((الَّھُمَّ إِنَّی أَسْأَلُکَ بِمَعَاقِدَ الْعِزَّ مِنْ عَرْشِکَ وَمُنْتَھَی الرَّحْمَۃِ مِنْ کِتَابِکَ وَاسْمِکَ الأَعْظَم وَجَدَّکَ اْالأَعْلٰی وَکَلِمَاتِکَ التَّامَّۃِ)) ’’ اس کے بعد اپنی حاجت کا سوال کرے، پھر اٹھا کر سلام پھیرے ۔ یہ حدیث امام حاکم نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے ۔ کیا یہ بات صحیح ہے یا نہیں حالانکہ حدیث میں یہ بھی آیا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو رکوع سجدے کی حالت میں تلاوت سے منع فرمایا تھا۔ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: مذکورہ بالا کتاب پر اعتماد نہیں کرنا چاہے کیونکہ اس میں ضعیف او رموضوع احادیث کی کثرت ہے۔ ایسی ہی روایت وہ ہے ہو سوال میں ذکر ہے ۔ یہ عمل بدعت ہے کیونکہ یہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ثابت نہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ)) ’’ جس نے ہمارے دین میں وہ چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔ ‘‘ اور اس میں سجدہ میں تلاوت کا بھی ذکر ہے حالانکہ یہ کام شرعا منع ہے جس طرح کہ آپ نے سوال میں کہا ہے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ اذان میں اضافہ ناجائز اور بدعت ہے سوال دیکھنے میں آیا ہے کہ بعض مؤذن جب مینار پر فجر کی اذان کہتے ہیں تو اذان شروع کرنے سے پہلے دو تین بار کہتے ہیں صَلُّوْا (نماز پڑھو)یاکہتے ہیں اَلصَّلاَۃَ(نماز) پھر اذان شروع کرتے ہیں ۔ سوال یہ ہے کہ ان کو یہ کہنے دیا جائے یامنع کیا جائے۔ جواب اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: یہ بات کسی سے پوشیدہ نہیں کہ دین کی بنیاد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی اور اتباع پ رہے، بدعت او رایجاد پر نہیں ، اس کی تائید جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس ارشاد سے ہوتی ہے: ((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ)) ’’ جس نے ہمارے دین میں وہ چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہیں تو وہ ناقابل قبول ہے۔ ‘‘ ایک روایت میں یہ الفاظ ہیں : ((مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسْ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَھُوَرَدٌّ)) ’’ جس نے کوئی ایسا عمل کی اجو ہمارے دین کے مطابق نہیں وہ مردود ہے۔‘‘
Flag Counter