Maktaba Wahhabi

322 - 326
پریشانیوں سے امن دے اور میرے حفاظت فرما میرے اگے ، پیچھے ، دائیں بائیں اور اوپر کی جانب سے اور تیری عظمت کی پناہ میں آتا ہوں اس بات سے کہ مجھے نیچے سے اچانک پکڑ لیا جائے۔ (یعنی زمین میں دھنس جانے سے تیری پناہ میں اتا ہوں )۔‘‘ یہ حدیث امام نسائی اور امام ابن ماجہ نے روایت کی ہے اور امام حاکم نے اسے صحیح قرار دیا ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جب صبح ہوتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے: ((اللّٰھُمَّ بِکَ أَصْبَحْنَا وَبِکَ أَمْسَیْنَا وَبِکَ نَحْیَا وَبِکَ نَمُوتُ وَإِلَیْکَ النُّشُورُ)) ’’ اے اللہ ہم نے تیری توفیق سے صبح کی اور تیری توفیق سے شام کی اور تیرے حکم سے زندہ ہیں اور تیرے حکم سے مریں گے اور تیری طرف ہی اٹھ کر جانا ہے۔‘‘ شام کو یہی الفاظ فرماتے لیکن والیک النشور کی بجائے الیک المصیر (تیر ی ہی طرف واپسی ہے ) فرماتے۔ یہ حدیث ابوداؤد، نسائی ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کی ہے۔[1] وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ ٭٭٭ فتویٰ(۲۹۱۳) مراکش میں ذکر کے یہ طریقے غیر شرعی ہیں سوال:… اللہ کاذکر باجماعت بیک آواز کرنا ، جس طرح صوفیاء کرتے ہیں اور آخر میں وہ چیزپڑھنا جسے ہمارے ہاں مراکش میں ’’عمارہ‘‘کہا جاتا ہے ، اس کے علاوہ مسجدوں ، گھروں اور تقریبات میں بیک زبان اجتماعی تلاوت قرآن کرنا۔ ان سب کا کیاحکم ہے؟ جواب:… اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: اجتماعی طورپر اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنا اور ’’ عمارہ ‘‘ پر ختم کرنا ، یا مسجدوں ، گھروں ، تقریبات اور غمی پر آواز ملا کر قرآن مجید کی تلاوت کرنا ،ہماری معلومات کے مطابق ا س کی کوئی شرعی دلیل نہیں ہے جس پر اعتماد کر کے اس انداز کو شرعی قرار دیاجاسکے ۔ صحابہ کرام صلی اللہ علیہ وسلم شریعت کے انتہائی پابند تھے ، لیکن ان سے اس قسم کا کوئی عم منقول نہیں ۔ اسی طرح تابعین اور تبع تابعین رحمہم اللہ نے بھی ایساکوئی عمل نہیں کیا۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوہ پر ہی عمل کیا جائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ حدیث ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسْ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَھُوَرَدٌّ)) ’’ جس نے کوئی ایسا عمل کیاجو ہمارے دین کے مطابق نہیں وہ مردود ہے۔‘‘ نیز ارشاد نبوی ہے: ((مَنْ أَحّدَثَ فِی أَمْرِنَا ہٰذَا مَالَیْسَ مِنْہُ فَہُوَ رَدٌّ))
Flag Counter