Maktaba Wahhabi

333 - 326
ہے تمہیں اس کا گناہ ہوگا اور قیامت تک جو بھی اس پر عمل کرے گا اس کا گناہ بھی تم پر ہوگا۔‘‘ اب ہمیں اس بار میں فتوی دیجئے کہ کیا مل کر سورۂ فاتحہ ،درود ابراہیمی اور سورۂ صافات کی آخری تین آیتیں (آیت نمبر: ۱۸۰، ۱۸۱، ۱۸۲) پڑھنا سنت حسنہ ہے یا بدعت ہے؟ معاملہ یہیں تک نہیں رہا بلکہ ہمارے بھائی ہمارے ساتھ نما ز میں بھی شریک نہیں ہوتے کہتے ہیں : ’’ہم اس وقت تک تمہارے ساتھ نماز نہیں پڑھیں گے جب تک تم یہ بدعت نہ چھوڑ دو ۔ ہمیں ضرور فتوی دیجئے تاکہ ہمارا موجودہ اختلاف ختم ہوجائے۔ اگر ہم غلطی پر ہیں تو ہم یہ کام بالکل چھوڑ دیں گے اور جو ہوسکا اس پر اللہ تعالیٰ سے معافی مانگیں گے اور اگر ہم صحیح موقف پر ہیں تو پھر اللہ تعالیٰ سے دعا کریں گے کہ وہ ان بھائیوں کو ہدایت دے اور مسلمانوں کے اس اختلاف کو ختم کرے جس سے ان کا اتحاد پارہ پارہ ہوگیا ہے اور وہ بکھر کروہ گئے ہیں۔ جواب:…اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: آپ نے جوبیان کیا ہے کہ آپ مل کر سورت فاتحہ اور دورد ابراہیمی پڑھتے ہیں اور آخر میں یہ آیات پڑھتے ہیں: ((سُبْحَانَ رَبَّکَ رَبَّ الْعِزَّۃِ عَمَّا یَصِفُونَ وَسَلاَمٌ عَلَی الْمُرْسَلِینْ وَالْحَمْدُ اللّٰہِ رَبَّ الْعَالَمِینَ)) ’’ یہ کام جائز نہیں بلکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ عمل منقول نہیں‘‘ جن بھائیوں نے مذکورہ بالا بدعت کی وجہ سے آپ کے ساتھ نماز پڑھنا ترک کر دی ہے،ان کو ایسا نہیں کرنا چاہے تھا۔ بلکہ ان کا فرض تھا کہ آپ کے ساتھ نماز پڑھ کر اپنا فرض ادا کرتے اور اس کے ساتھ ساتھ اچھے طریقے سے نصیحت بھی کرتے رہتے ۔ اللہ تعالیٰ سب کی حالت درست کرے۔ وَبِاللّٰہِ التَّوفَیقُ وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ وَصَحھبِہِ وَسَلَّمَ اللجنۃ الدائمۃ ، رکن : عبداللہ بن قعود، عبداللہ بن غدیان ، نائب صدر : عبدالرزاق عفیفی، صدر : عبدالعزیز بن باز۔ ٭٭٭ فتویٰ (۸۹۴۶) فاتحہ پڑھنا سوال:…یہ کہنا کیسا ہے کہ فلاں کی روح کے لیے فاتحہ پڑھیں۔ یافاتحہ پڑھیں تاکہ اللہ تعالیٰ ہمارا فلاں کام آسان کر دے اس کے علاوہ پیدائش کے موقع پر فاتحہ پڑھتے ہیں اور قرآن پڑھنے کے تلاوت سے فارغ ہو کر ایک شخص کہتا ہے: ’’ فاتحہ ‘‘ اور تمام حاضرین سورۂ فاتحہ پڑھتے ہیں ۔ اسی طرح ہمارے ہاں شادیل سے پہلے فاتحہ پڑھنے کا رواج ہے۔ اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:… اَلْحَمْدُ للّٰہ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی رَسُوْلِہِ وآلِہِ وَأَصْحَابِہ وَبَعْدُ: دعا کے بعدیا قرآن مجید کی تلاوت کے بعد شادی سے پہلے پڑھنا بدعت ہے ۔ کیونکہ اس کا ثبوت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملتا ہے ن کسی صحابی سے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حدیث صحیح سند سے ثابت ہے کہ: ((مَنْ عَمِلَ عَمَلًا لَیْسْ عَلَیْہِ أَمْرُنَا فَھُوَرَدٌّ)) ’’ جس نے کوئی ایسا عمل کیاجو ہمارے دین کے مطابق نہیں وہ ناقابل قبول ہے۔‘‘
Flag Counter