Maktaba Wahhabi

170 - 492
تو شیخ نے جواب دیا: جی ہاں،جب عورت کی والدہ یا اس کے والد کے سگے چچا یا والد کی طرف سے یا والدہ کی طرف سے چچا ہوں یا پر اس طرح اس کے ماموں ہوں تو یہ سب اس عورت کے محرم ہوں گے۔اس لیے کہ آپ کے والد کے چچا آپ کےچچا ہیں اور آپ کے والد کے ماموں آپ کے بھی ماموں ہیں اور اسی طرح آپ کی والدہ کے نسبی چچا اور ماموں آپ کے بھی چچا اور ماموں ہوں گے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد) کیا عیسائی ماموں محرم ہے؟ سوال۔میری والدہ نصرانی تھی۔اور تقریباً سولہ برس سے وہ مسلمان ہوچکی ہے لیکن اس کا سارا خاندان ابھی تک نصرانیت پر قائم ہے اور میں فی الحال ان کے ساتھ رہائش پذیر ہوں جہاں پر میرا ماموں بھی اپنے اہل وعیال کے ساتھ رہائش پذیر ہے یعنی اسی گھر میں جس میں رہتی ہوں۔میں نے اپنے سہیلیوں سے اس کا ذکر کیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس کی موجودگی میں مجھے پردہ کرنا چاہیے لیکن میں ان کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتی کیونکہ وہ میرا محرم ہے خواہ وہ نصرانیت پر ہی قائم ہو میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ اس مسئلہ کی وضاحت فرمائیں؟ جواب۔آپ کاماموں آپ کامحرم ہے اس بنا پر آپ کے لیے جائز ہے کہ اس سے پردہ نہ کریں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت نہیں کہ آپ نے عورتوں کو ان کے کافررشتہ داروں سے پردہ کرنے کا حکم دیا ہو۔لیکن علمائے کرام نے یہ شرط لگائی ہے کہ جس سے عورت پردہ نہ کرتی ہو اس کا امین ہونا ضروری ہے اور یہ شرط عام ہے خواہ وہ رشتہ دار مسلمان ہو یا کافر۔نیز اہل علم نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر اس کا محرم امین نہ ہو مثلاً وہ اس عورت کی صفات کسی دوسرے شخص سے بیان کرے یا اس کے دیکھنے سے کسی قسم کے فتنے کاڈر ہو تو پھر اس سے بھی پردہ کیا جائے گا خواہ وہ مسلمان ہویا کافر۔ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کے تفردات میں یہ بھی ہے کہ: انہوں نے مسلمان عورت کے ساتھ سفر میں محرم کے مسلمان ہونے کی شرط لگائی ہے لیکن ان کے بعض اصحاب نے اس مسئلے میں ان کی موافقت نہیں کی۔سفر میں مسلمان عورت کے ساتھ کافر محرم کی ممانعت کا سبب یہ ہے کہ وہ امین نہیں ہے اور خاص کر جب وہ مجوسی ہو۔امام محمد رحمۃ اللہ علیہ نے یہ ذکر کیا ہے کہ مجوسی اپنی والدہ کا بھی محرم نہیں کیونکہ وہ اس سے ہم بستری کو جائز سمجھتا ہے۔
Flag Counter