Maktaba Wahhabi

257 - 492
وہ اس پر راضی ہے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد) عمرہ یا حج کی ادائیگی کو بطور مہر مقرر کرنا:۔ سوال۔میری یہ خواہش ہے اور مجھے اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ وہ مجھے عمرہ یا حج کی سعادت سے نوازے گا مگر میری معاشی حالت اس کی اجازت نہیں دیتی اس لیے میرے دل میں خیال پیدا ہوا کہ میں بطور مہر عمرہ کرنے کی شرط لگالوں۔اگر یہ ممکن ہو اور اگر میری تقدیر میں لکھا ہو اور اللہ تعالیٰ مجھے کوئی صالح خاوند نصیب فرمادے تو ایسا کرنے میں شریعت کی کوئی مخالفت تو نہیں؟ جواب۔آپ پر کوئی حرج نہیں کہ آپ بطور مہر عمرہ کرنے کی شرط لگا لیں۔یقینا صحیح(یعنی بخاری اور مسلم)میں ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک ساتھی کی ایک عورت کے ساتھ قرآن کی اُن سورتوں کے عوض شادی کی تھی جو اسے یاد تھیں۔ہم اللہ تعالیٰ سے سوال کرتے ہیں کہ وہ آپ کو کوئی نیک خاوند عطا فرمائے اور ہم پر اورآپ پر احسان کرتے ہوئے حق پر ثابت قدمی کی توفیق دے یقیناً وہ سننے والا قریب اور قبول کرنے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) بطور مہر ایک ماہ سسر کا کام کرنا:۔ سوال۔بلاشبہ میں ایک فقیر آدمی میرے پاس اتنے پیسے نہیں کہ جو نکاح کی قیمت کو پہنچتے ہوں۔ایک آدمی میرے پاس آیا اور اس نے کہا میرے پاس ایک بیٹی ہے مگر اس کامہریہ ہوگا کہ تم میرےپاس ایک ماہ کام کرواور اس کی بیٹی بھی اس پر راضی ہے تو کیا اسلام میں یہ جائز ہے اور کیا یہ نکاح درست ہے؟ جواب۔اگر معاملہ ایسا ہی ہے جیسا کہ ذکر کیاگیا ہے تو پھر یہ جائز ہے کہ عورت کامہر اس کے والد کے پاس ایک ماہ کام مقرر کیاجائے اور نکاح بھی صحیح ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) کیا گھریلو سامان بیوی کے مہر سے بنایا جائے گا؟ سوال۔جب خاوند بیوی کو مہر ادا کردے تو کیا اس یہ حق حاصل ہے کہ وہ گھریلو سامان کی قیمت مہرسے طلب
Flag Counter