Maktaba Wahhabi

272 - 492
عقد نکاح کرتاہے تاکہ سرکاری طور پر انہیں خاوند اور بیوی تسلیم کیا جائے تو کیا یہ نکاح مقبول ہے؟مزید یہ کہ لکھنے والا بھی کافر ہوگا جو فارم پرکرتے اور تصدیق کرتے وقت بسم اللہ نہیں پڑھے گا؟ جواب۔عقد نکاح میں چار چیزوں کا ہونا ضروری ہے جیسا کہ اس قاعدے میں بیان ہوا ہے کہ جس نکاح میں بھی چار اشخصاص خاوند،لڑکی کا ولی اور دو گواہ حاضر نہ ہو وہ باطل ہے۔اور اس لیے بھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے"ولی اور دو عادل گواہوں کے بغیر نکاح نہیں ہوتا۔" اس لیے جب خاوند اور بیوی دونوں مسلمانوں ہوں تو پھر ولی کا بھی مسلمان ہونا واجب ہے کیونکہ کافر مسلمان کا ولی نہیں بن سکتا اور کافر ممالک میں مسلمانوں کامسئول اور نمائندہ ولی کے قائم مقام ہوگا۔لہذا عقد نکاح شرعی طریقہ پر ہوناضروری ہے۔جس میں سب شروط پائی جائیں۔مزید برآں اس میں کوئی حرج نہیں کہ عقد نکاح کی قانونی طور پرتصدیق بھی کرالی جائے تاکہ مفاسد سے بچاجاسکے اور اس میں کوئی مشکل پیش نہ آئے۔(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد) سرکاری رجسٹریشن کے بغیر شادی:۔ سوال۔میں ایک غیر مسلم ملک میں رہائش پذیر ہوں اور شادی کرنا چاہتا ہوں۔یہ بہت ہی مشکل اور بہت سی خرچہ والا کام ہے۔کہ میں کسی قریبی اسلامک سینٹر یا پھر سفارت خانے میں جاکرشادی کا اندراج کراؤں۔تو کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں ایک ورقہ پر لکھ لوں کہ ہم شادی شدہ ہیں اور ایک دوسرے کے حقوق کا خیال رکھتے ہیں اور جب ہم اپنے ملک جائیں تو وہاں شادی کااندراج کروالیں؟ جواب۔شادی صحیح ہونے کے لیے شرط ہے کہ اس میں خاوند اور بیوی کی رضا مندی ہو اور عورت کا ولی اور دو مسلمان گواہ بھی موجود ہوں اور اس کےساتھ ساتھ خاوند اور بیوی میں کوئی نکاح سے مانع چیز نہ پائی جائے۔جب یہ شروط پائی جائیں اور عورت کے ولی اور خاوند کے مابین ایجاب وقبول ہوجائے تو عقد نکاح ہوجاتا ہے۔سرکاریاندارج اور تصدیق تو صرف حقوق کی حفاظت اور جھگڑا ختم کرنے کے لیے ہوتی ہے۔ اس بنا پر اگر آپ مندرجہ بالا صورت میں مکمل شروط کے ساتھ عقد نکاح کرتے ہو اور اس کا اندراج واپس اپنے ملک جانے یا کسی اسلامک سینٹر جانے تک موخر کردیتے ہوتو اس میں کوئی حرج نہیں۔ضروری یہ ہے کہ آپ نکاح کااعلان کریں اور اپنے پڑوسیوں،عزیز واقارب اور دوست احباب کو اس نکاح کی اطلاع دین تاکہ نکاح اور بدکاری میں تمیز ہوسکے۔اور بہتر تو یہ ہے کہ جتنی جلدی ہوسکے آپ اس کااندراج بھی کروالیں تاکہ آپ تہمت سے
Flag Counter