Maktaba Wahhabi

291 - 492
کرتا۔ہوسکتا ہے یہ مشکل خاوند اور بیوی کے مابین تعلقات میں خرابی اور ناچاقی کا باعث بن جائیں یا وہ اس سے بھی خطرناک کام میں پڑجائے کہ اپنی شہوت کو حرام طریقے سے پوری کرنا شروع کردے۔ اس مشکل کا ایک حل یہ بھی ہے کہ وہ دوسری شادی کرلے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مرد کے لیے ایک وقت میں چار بیویاں رکھنا جائز دیا ہے لیکن شرط یہ ہے کہ وہ ان میں عدل و انصاف کرنے کی طاقت رکھتا ہو بصورت دیگر یہ جائز نہیں۔اور اس مشکل کا حل یہ بھی ہے کہ وہ کثرت سے روزے رکھے اس لیے کہ روزے شہوت کو کم کر دیتے ہیں ایک حل یہ بھی ہے کہ شہوت کم کرنے والی ادویات استعمال کرے لیکن اس میں یہ شرط ہے کہ نقصان دہ نہ ہوں۔میں اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہوں کہ وہ مسلمانوں کے حالات کی اصلاح فرمائے۔(شیخ محمد المنجد) اگر خاوند بیوی کی خواہش پوری نہ کرتا ہو۔ سوال۔مجھے اپنے خاوند کے ساتھ معاملہ کرنے میں ایک مشکل ہے میں جانتی ہوں کہ جب بھی خاوند مجھے اپنے کمرے میں بلائے میرے لیے جانا ضروری ہے خواہ میں کسی بھی حال میں ہوں اور مجھے یہ بھی علم ہےکہ جھوٹ ایک بہت ہی بری اور گندی چیز ہے لیکن میرے نزدیک سب سے بڑی چیز خاوند کو راضی کرناہے کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اسے یہ باورکراؤں کہ میری خواہش پوری ہو چکی ہے؟مجھے یہی مشکل پیش آتی ہے اور میں نہیں چاہتی کہ اپنے خاوند کو پریشان کروں کیونکہ وہ میری خواہش کو مکمل طور پر پورا نہیں کر سکتا۔آپ سے گزارش ہے کہ آپ اس مسئلے میں میری کچھ مدد کریں اور اپنی دعاؤں میں مجھے نہ بھولیں۔ جواب۔ہم اللہ تعالیٰ سے دعا گو ہیں کہ وہ آپ کو صبر کرنے کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنے خاوند کی رغبت پر لبیک کہنے اور اطاعت کرنے پر جزائے خیر عطافرمائے۔آپ نے جس مشکل کا ذکر کیا ہے اس کا علاج اور حل یہی ہے کہ آپ صراحت سے اسے بتادیں۔اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کا خاوند کو پریشان کریں یا اس کمزوری کی تہمت لگائیں کیونکہ یہ مشکل بعض اوقات شوہر کو بعض چیزوں کا شعور نہ ہونے کی وجہ سے ہوتی ہے جنسی کمزوری کی وجہ سے نہیں بعض اوقات خاوند جماع کرنے چلا آتا ہے لیکن بعض ایسے امور کو ترک کردیتا ہے جن کا کرنا ضروری ہوتا ہے جن کی وجہ سے عورت کی خواہش پوری ہو جاتی ہے۔اس کے لیے آپ کچھ کتابوں سے بھی معاونت حاصل کر سکتی ہیں جو مرد اور عورت کے مابین تعلقات کی اساس ہوں مثلاً محمود مہدی استنبولی کی کتاب
Flag Counter