Maktaba Wahhabi

296 - 492
تویہ قرآن میں پڑھا جاتا تھا۔[1] یعنی بہت دیر بعد اس کی تلاوت منسوخ کردی گئی حتی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاگئے۔اور کچھ لوگوں کو اس کے منسوخ ہونے کی خبر نہ مل سکی۔جب اس کی تلاوت کے منسوخ ہونے کا انہیں علم ہوا تو انھوں نےبھی اسے ترک کر دیا اور سب کا اس پر اتفاق ہو گیا کہ اس کی تلاوت منسوخ ہے اور حکم باقی رکھا گیا ہے یعنی حکم کے بغیرصرف تلاوت ہی منسوخ ہے۔یہ بھی نسخ کی اقسام میں سے ایک قسم ہے۔(شیخ محمد المنجد) سودی مستقل فتوی کمیٹی سے بھی ایک ایسا ہی سوال کیا گیا جس کی عبارت کچھ یوں ہے۔ میرا دوست مصر میں مقیم ہے اس نے مجھے پیغام بھیجا ہے اور اپنے درج ذیل پیش آمدہ مسئلے کے بارےمیں آپ سے پوچھنے کا کہا ہے۔ اپنی بیوی سے ہم بستری کے دوران بلا قصد وارادہ اس کی بیوی کا کچھ دودھ اس کے منہ میں داخل ہو گیا تو وہ فوراًاٹھا اور اس نے جو کچھ بھی منہ میں تھا تھوک دیا منہ کو دھویا اور اپنے رب سے بہت زیادہ استغفار کیا اور اس وجہ سے وہ اب تک بہت پریشان ہے اور کیا اس وقت جو اس کا بچہ اپنی ماں کا دودھ پی رہا ہے اس کا بیٹا بھی ہے اور(رضاعی)بھائی بھی؟میں آپ سے افادے گا طلب گار ہوں اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ تو کمیٹی نے جواب دیا: آپ کے دوست پر اپنی بیوی کے پستان سے دودھ چوسنے کی وجہ سے کوئی گناہ نہیں اور اس نے جو دودھ چوسا ہے وہ اس کی بیوی کو اس پر حرام نہیں کرتا۔(کیونکہ)اس دودھ کا مطلق طور پر کوئی اثر ہی نہیں(اس لیے کہ قابل تاثیر دودھ وہی ہےجو دوسال کی عمر میں پانچ مرتبہ پیا گیا ہو اسی سے حرمت ثابت ہوتی ہے۔(سعودی فتوی کمیٹی) ایک بیوی کے سامنے دوسری بیوی سے ہم بستری کرنا:۔ سوال۔کیا یک سے زیادہ بیویوں والے شخص کے لیے جائز ہے کہ وہ ان میں سے کسی ایک کی موجودگی میں
Flag Counter