Maktaba Wahhabi

309 - 492
حمل ٹھہرانے والی گولیوں کااستعمال:۔ سوال۔کیاعورت کے لیے ایسی گولیاں استعمال کرنا جس سے حمل ٹھہرنے کااحتمال زیادہ ہوسکے مکروہ ہے یاحرام؟ جواب۔اگر تو یہ گولیاں ایسی چیز سے تیار ہوں جو مباح اور پاکیزہ ہے۔تو ایسی گولیاں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں لیکن اسے اس کے متعلق اپنے خاوند کو بتانا چاہیے۔(شیخ عبدالکریم) شادی کے بعد ابتدائی دو سالوں میں منع حمل:۔ سوال۔کیا شادی کے بعد ابتدائی دو برسوں میں میاں بیوی کی آپس کی رضا مندی سے منع حمل جائزہے؟ جواب۔ایسا کرنا حرام تو نہیں،لیکن بہتر اورافضل یہ ہے کہ ایسا نہ کیا جائے بلکہ اللہ تعالیٰ پرحسن ظن رکھا جائے اور یہ بھی ممکن ہے کہ بچے کی پیدائش سے میاں بیوی کے درمیان تعلقات اور زیادہ مضبوط ہوجائیں اوربچہ سارے خاندان والوں کی آنکھوں کی ٹھنڈک بن جائے۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ ہی توفیق بخشنے والاہے۔(شیخ محمدالمنجد) ہم بستری کب حرام ہے؟ سوال۔میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اسلامی مہینوں کی کون سےرات کوہم بستری کرناجائز نہیں؟میں نےسناہے کہ مہینے کے شروع میں چاند کی پہلی رات کو(حدیث کے مطابق)ہم بستری کرناجائز نہیں تو کیا ا س کےعلاوہ کوئی اور رات بھی(حکم میں ایسی)ہے؟ جواب۔آپ نے یہ جو کچھ سن رکھا ہے سب غلط اور بے بنیاد ہے ہمیں اس کے متعلق کسی حدیث کا علم نہیں،بلکہ مرد کے لیے کسی بھی وقت اپنی بیوی سے ہم بستری کرناجائز ہے صرف جب وہ حج یا عمرہ کے احرام میں ہویا پھرروزہ سے ہوتو اس حالت میں ہم بستری حرام ہے اور ر وزہ کے دوران بھی صرف کو دن کو حرام ہے رات کو نہیں یا پھر حیض ونفاس کی حالت میں ہوتو بھی ہم بستری کرنا حرام ہے۔ذیل میں ہم چند ایک دلائل پیش کرتے ہیں: 1۔ اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿الْحَجُّ أَشْهُرٌ مَّعْلُومَاتٌ فَمَن فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ﴾
Flag Counter