Maktaba Wahhabi

311 - 492
سعودی مستقل فتویٰ کمیٹی سے بیوی کی پشت میں جماع کے متعلق دریافت کیا گیا تو ان کاجواب تھا: بیوی کی پشت میں جماع کرنا گناہوں میں سے ہے البتہ اس کے ذریعے عورت کو طلاق نہیں ہوتی اور جو ایسا کرے گا اس پر واجب ہے کہ توبہ استغفارکرے اور اپنے کیے پر پشیمان ہو۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) بیوی سے لطف واندوز ہوتے وقت محبت بھری باتوں میں غلو کرنا:۔ سوال۔میں اورمیرا خاوند ایک دوسرے سے بہت محبت کرتے ہیں وہ مجھے عجیب وغریب سی باتیں کہتاہے مثلا ً تیرا لعاب جنت کا پانی ہے وغیرہ۔مجھے علم نہیں کہ وہ مجھے راضی کرنے کے لیے ایسی باتیں کرتاہے اور اسے حقیقی معنوں میں نہیں لیتا۔بالآخر وہ ایسی باتیں کرنے سےرک گیا کیونکہ اسے خدشہ ہوا کہ کہیں ایساکرنا حرام نہ ہو میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے ذرا بتائیں کہ ایسی باتیں کرنا حرام تو نہیں؟ جواب۔خاوند پر ضروری ہے کہ وہ ایسی باتوں سے اجتناب کرے کیونکہ دنیا میں کوئی بھی ایسی چیز نہیں جو جنت میں پائی جانے والی اشیاء کے مشابہ ہو یا اس کے قریب بھی ہو۔پھر آپ کے شوہر نے نہ تو جنت کے پانی کاتجربہ کیا اور نہ ہی اس کا ذائقہ چکھاہے،لہذا اور ایسے بہت سے جائز اور اچھے جملے ہیں جوایسی تمام باتوں سے مستغنی کردینے والے ہیں انہیں استعمال کرنا چاہیے۔(شیخ محمد المنجد) لوگوں کے سامنے بیوی کا ہاتھ چومنا:۔ سوال۔بیوی سے محبت کے اظہارکے لیے راستے میں لوگوں کے سامنے اس کاہاتھ چومناکیساہے اگرچہ اس نے نقاب کیا ہو اور دستانے پہنے ہوں؟ جواب۔یہ عمل وقار کے خلاف ہے اور لوگوں کے سامنے بے شرمی کا اظہار ہے۔اس لیے کہ آپ جو کچھ کررہے ہیں وہ بیوی سے مباشرت کی ایک قسم ہے اور اسے آپ سب کے سامنے کررہے ہیں آپ اس سے اجتناب کریں۔ اس طریقے کے علاوہ بھی اس سے محبت کا اظہار کیا جاسکتاہے اور جب آپ دونوں خلوت میں ہوں تو پھر احسن انداز میں جو چاہیں کریں۔اللہ تعالیٰ ہمیں اورآپ کونیکی اور بھلائی کی توفیق عطا فرمائے۔(آمین)(شیخ محمد المنجد)
Flag Counter