Maktaba Wahhabi

318 - 492
اگر شادی کے وقت پردہ بکارت زائل ہو چکا ہو؟ سوال۔میں ایک مسلمان عورت ہوں اور اپنے سارے افعال میں اللہ تعالیٰ کاخوف رکھتی ہوں۔الحمدللہ میں نے ایک مثالی شخص سے شادی کی جو اپنے تمام معاملات میں ا پنی مثال آپ ہے معاملات میں بھی بہت اچھاہے۔ہمارے تعلقات بہت ہی اچھے جارہے تھے آپس میں محبت،ایک دوسرے کا احترام،ایک دوسرے کی موافقت اورایک د وسرے کے خاندان سے محبت وغیرہ۔ لیکن ہوائیں بھی ہروقت کشتیوں کے موافق نہیں چلتیں ان دنوں ہم یہ ظاہر ہواہے کہ شادی کے وقت میں کنواری نہیں تھی اور میرا کنوارہ پن ضائع ہوچکا تھا لیکن مجھے یقین ہے کہ میں بری ہوں ا س لیے کہ خاوند سے قبل کسی نے مجھے چھواتک نہیں؟ جواب۔جب آپ کا خاوند عقل مند،دینی التزام کرنے والا اور آپ پر بھروسہ رکھنے والا ہے تو اس پر ضروری ہے کہ آپ کی یہ بات تسلیم کرے کہ آپ ہر بری چیز سے پاک صاف ہیں اور خاص کر جب بکارت یا کنوارہ پن کئی اور قسم کے اسباب سے بھی ضائع ہوجاتا ہے یہ کوئی ضروری نہیں کہ وہ زناجیسے فحش کام سے ہی ضائع ہو۔ یہ بھی ہم اس وقت کہیں گے جب یہ بات ثابت ہوچکی ہو کہ آپ کا پردہ زائل ہوچکاتھا،کیونکہ یہ بھی ممکن ہےکہ آپ دونوں نے ہم بستری کی ہو مگر بکارٹ پھٹا ہی نہ ہو جس وجہ سے خون نہ نکلا ہو۔اس کا سبب یہ ہے کہ بعض اوقات پردہ بکارت میں لچک ہوتی ہے اور وہ جماع سے پھٹتا نہیں بلکہ اس کے لیے ڈاکٹر کے پاس جانا پڑتا ہے اور اس کی دخل اندازی کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ بات میڈیکل میں معروف ہے۔ نیز یہ بھی یاد رہے کہ بکارت تو صرف ایک علامت ہے جس کا مقام یہ نہیں کہ اسے عورت کی پاکدامنی یا بدکرداری کا نشان بنا لیا جائے۔یہی وجہ ہے کہ اس پردے کی عدم موجودگی کو غالب طور پر عورت میں جرح وقدح کا سبب نہیں بنایا جاتا،اس لیے کہ اس کے زائل ہونے کے کئی اسباب ہیں۔لہذا ہم آ آپ دونوں کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ آپ اس معاملے کی وضاحت کے لیے ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔اس لیے کہ ایسا معاملہ پیش آسکتاہے امید ہے کہ جو کچھ ہوچکاہے آپ کا خاوند اس سے صرف نظر کر ےگا اور اسے چاہیے کہ آپ پر حکم لگانے میں جلد بازی سے کام نہ لے اور آپ د ونوں کے علم میں ہوناچاہیے کہ شیطان کا تو مقصد ہی یہی ہے کہ وہ خاوند اور بیوی کے درمیان علیحدگی کرائے کیونکہ اس سے خاندانوں کےلیے بہت زیادہ فساد وبگاڑ پیدا ہوتا ہے جیسا کہ ایک حدیث میں بھی اس کا ذکر ملتا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter