Maktaba Wahhabi

367 - 492
کے درمیان علیحدگی کرانے پر حریص ہے۔اور اس کے ساتھ ساتھ آپ اللہ تعالیٰ سے دعا بھی کرتے رہیں کہ وہ آپ کی رہنمائی فرمائے اور جس میں آپ اور آپ کی بیٹی کے لیے خیر ہے آپ کو اس کی توفیق سے نوازے اور آپ کوئی بھی کام استخارہ کرنے کے بغیر نہ کریں اور جلد بازی سے اجتناب کریں اس لیے کہ جلد بازی کبھی بھی خیر نہیں لاتی۔ آپ پر ضروری ہے کہ آپ حلم و بردباری اور نرمی سے کام لیں کتنے ہی خاندان تباہی کے دہانے پر پہنچنے کے بعد پھر خوشی و سرورکی طرف لوٹ آتے ہیں آپ اپنا محاسبہ کرتے ہوئے اپنی غلطیوں کو بھی تلاش کریں اپنے رب کے ساتھ معاملات کی اصلاح کریں۔اللہ تعالیٰ سے دعاگو ہیں کہ وہ آپ دونوں کے حالات کی اصلاح فرمائے اور آپ کو اپنی اطاعت و رضامندی کے کام کرنے کی توفیق دے۔(آمین)(شیخ محمد المنجد) شوہر کی اجازت کے بغیر بیوی کے گھر سے نکلنے کے متعلق سعودی مستقل فتوی کمیٹی سے دریافت کیا گیا کہ کیا عورت کا اپنے شوہر کے گھر سے اس کی اجازت کے بغیر نکلنا شوہر کی اجازت کے بغیر اپنے والد کے گھر میں رہنا اور والد کی اطاعت کو شوہر کی اطاعت پر ترجیح دینا جائز ہے؟یہ جانتے ہوئے کہ اس کا شوہر مسلمان ہے؟ تو کمیٹی نے جواب دیا۔ عورت کے لیے اپنے شوہر کے گھر سے اس کی اجازت کے بغیر نکلنا جائز نہیں نہ تو والدین کے لیے اور نہ ہی ان کے علاوہ کسی اور کے لیے کیونکہ یہ اس پر شوہرکا حق ہے ہاں اگر وہاں کوئی شرعی مجبوری ہو جو اسے نکلنے کا جواز فراہم کرتی ہو۔(مثلاً شوہر گناہ کا حکم دیتا مارتا پیٹتا ہویا خرچہ نہ دیتا ہو وغیرہ وغیرہ تو نکل سکتی ہے)(سعودی فتوی کمیٹی) شوہر کی اجازت کے بغیر عورت کا پڑوسیوں کے گھر میں جانا:۔ سوال۔شوہر کی اجازت کے بغیر عورت کا پڑوسیوں کے گھر میں جانےکا کیا حکم ہے؟ جواب۔اس کے لیے یہ جائز نہیں الاکہ شوہر نے اس کی واضح طور پر یا عرفی اجازت دی ہو۔عرفی اجازت کا مطلب یہ ہے کہ عورت کو یہ معلوم ہو کہ اگر وہ کسی پڑوسی کے گھر میں جائے گی تو شوہر اسے نہیں روکے گا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
Flag Counter