Maktaba Wahhabi

398 - 492
اور نہ ہی ان کے کھانے پینے کا بوجھ برداشت کرسکے گی کیونکہ والد کا علم نہیں کہ کون ہے۔ نیز یہ بھی ممکن ہے کہ عورت اپنے آپ کو بانجھ کرنے پر مجبور ہوجائے جو کہ نسل انسانی کی تباہی کا باعث بنے گا۔پھر اب تو میڈیکلی طور پر بھی یہ ثابت ہوچکا ہے کہ ایک عورت کو ایک سے زیادہ مرد کے استعمال کرنے کی بناء پر ایڈز جیسے مہلک امراض پیدا ہوچکے ہیں۔ اس طرح عورت کے رحم میں ایک سے زیادہ مردوں کے نطفے کے اختلاط سے اس قسم کے خطرناک مرض پیدا ہوتے ہیں اور اسی لیے اللہ تعالیٰ نے مطلقہ یا جس کا خاوند فوت ہوجائے کے لیے عدت مشروع کی ہے کہ اس مدت میں اس کا رحم وغیرہ سابقہ شوہر کے مادہ اور اس گندگی سے پاک صاف ہوجائے جو اس میں نقصان کا باعث بنتا ہے۔ امید ہے کہ اتنا بیان ہی کافی ہے ہم زیادہ طوالت میں نہیں جاتے اور اگر سوال کرنے والے کا مقصد کوئی علمی ریسرچ یا گریجویشن کا کوئی مقالہ وغیرہ ہے تو ہم سائل سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ تعدد زوجات اور اس کی حکمت کے موضوع پر تالیف شدہ کتب کامطالعہ کرے۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔(شیخ سعد الحمید) دوسری شادی کے لیے پہلی بیوی سے اجازت:۔ سوال۔میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ مندرجہ ذیل موضوع کے متعلق کسی حدیث یا شریعت اسلامیہ کی رائے کی معرفت میں میرا تعاون کریں: جب کوئی عورت کسی شخص سے شادی شدہ ہو اور شوہر نے اس بیوی کی اجازت کے بغیر کوئی اور شادی بھی کررکھی ہو توعورت کو علم ہوتو وہ کیاکرے؟ جواب۔ایک سے زیادہ شادیاں کرنے کے لیے بیوی کی رضامندی شرط نہیں اور نہ ہی خاوند پر فرض ہے کہ وہ جب دوسری شادی کرنا چاہے تو پہلی بیوی کو راضی کرے،لیکن یہ اچھے اخلاق،اخلاقی فریضہ،اور حسن معاشرت کا حصہ ضرور ہے کہ اس کا بھی خیال رکھا جائے اور اس کی تکلیف کو کم کرنے کی کوشش کی جائے اور اسے کسی بھی جائز طریقے سے راضی کرنے کی کوشش کی جائے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
Flag Counter