Maktaba Wahhabi

404 - 492
رہی ہے۔اور عورت میں غیرت تو ایک طبعی چیز ہے۔ہم یہ پڑھتے رہتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس کا اظہار کیا کر تی تھیں۔تو ہمارے ساتھ ایسا کیوں نہ ہو؟اور میں نے کچھ کتابوں میں تو یہاں تک پڑھا ہے کہ احکام شریعت میں سے کسی بھی حکم سے کراہت کرنا کفر شمار کیا جاتا ہے؟ جواب۔عورت کا اپنے خاوند پر غیرت کھانا ایک طبعی اور فطری امر ہے اور یہ ممکن ہی نہیں کہ عورت سے کہا جائے کہ تم اپنے خاوند پر غیرت نہ کھاؤ اور انسان کا کسی چیز سے کراہت کرنا اسے اس وقت تک کوئی نقصان نہیں دیتا جب تک اس کی مشروعیت سے کراہت نہ کی جائے۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿كُتِبَ عَلَيْكُمُ الْقِتَالُ وَهُوَ كُرْهٌ لَكُمْ وَعَسَى أَنْ تَكْرَهُوا شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ لَكُمْ وَعَسَى أَنْ تُحِبُّوا شَيْئًا وَهُوَ شَرٌّ لَّكُمْ﴾ "تم پر لڑائی(اور جہاد)فرض کیاگیا ہے حالانکہ وہ تمھیں ناپسندہے اور ہوسکتا ہے کہ تم کسی چیز کو ناپسند کرو اور وہ تمہارے لیے بہتر ہو اور ہو سکتا ہے کہ تم کسی چیز کو پسند کرتے ہو اور وہ تمہارے لیے بری ہو۔"[1] اور وہ عورت جس میں غیر ت ہے اس سے کراہت نہیں کرتی کہ اللہ تعالیٰ نے اس کے خاوند کے لیے ایک سے زیادہ شادیاں مباح کردی ہیں بلکہ وہ تو اس سے کراہت کرتی ہے۔کہ اس کے ساتھ کوئی اور بھی اسکے خاوند کی بیوی ہو اور ان دونوں معاملوں میں واضح فرق ہے۔اس لیے ایسی عورت گناہگار نہیں ہوگی۔(واللہ اعلم)(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ) دوسری شادی کی وجہ سے شوہر سے طلاق کا مطالبہ:۔ سوال۔میں نے اپنی بیوی سے دوسری شادی کی رغبت ظاہر کی تو ہماری آپس میں ان بن ہوگئی اور بیوی نے مجھ سےمطالبہ کردیا کہ اگر تم دوسری شادی کرنا چاہتے ہو تو مجھے طلاق دے دو۔الحمد اللہ ہم مسلمان ہیں اور ہماری شادی اسلامی تعلیمات کے مطابق انجام پائی ہے عقد نکاح میں میری بیوی نے ایسی کوئی شرط نہیں رکھ تھی کہ میں دوسری شادی نہیں کرسکتا۔تو کیا میری بیوی کے لیے جائز ہے کہ وہ میری بات تسلیم نہ کرے اور اللہ تعالیٰ کے حلال کردہ کام کو حرام بنالے؟میری بیوی الحمدللہ اسلامی تعلیمات کی پابند ہے اور وہ چاہتی ہے کہ جواب میں قرآن وسنت کے دلائل سے وضاحت کی جائے۔ جواب۔جب کوئی شخص مالی اور بدنی طور پر شادی اور عدل وانصاف کرنے کی طاقت رکھتا اور اسے
Flag Counter