Maktaba Wahhabi

443 - 492
ہم بستری کے بارے میں گزارش ہے کہ اگر بیوی عادت سے زیادہ ہم بستری کا مطالبہ کرے تو اس کے لیے یہ جائز نہیں(اور عادت معاشرے میں عرف عام کے مطابق ہوگی۔مثلاً ہفتہ میں ایک بار یا پھر دس دن میں ایک بار وغیرہ اور یہ معاملہ قدرت اور طاقت کے مطابق مختلف ہوتا ہے)اور اگر خاوند میں کوئی عیب ہو جس کی وجہ سے وہ ہم بستری نہ کرسکے یا پھر اسے کوئی بیماری لاحق ہو جس کی وجہ سے وہ اس قابل نہ رہے تو بیوی اس سے طلاق کا مطالبہ کر سکتی ہے(واللہ اعلم)(شیخ محمد المنجد) اگر بیوی اسلام قبول نہ کرے تو کیا اسے طلاق دینا ضروری ہے؟ سوال۔اگر بیوی اسلام قبول کرنے سے انکار کردے تو کیا اسے طلاق دینی واجب ہے؟ جواب۔اگر تو آپ کی بیوی اہل کتاب(یعنی یہودی یا عیسائی)ہے تو آپ پر اسے طلاق دینا واجب نہیں بلکہ آپ اسے بد ستور اپنی بیوی بنا کر رکھ سکتے ہیں ایسا کرنا مباح و جائز ہے۔ لیکن اگر وہ کسی اور دین پر ہو یا پھر بے دین ہو تو صرف آپ کے قبول اسلام سے ہی آپ دونوں کے مابین علیحدگی ہوجائے گی کیونکہ مسلمان شخص کے لیے مشرکہ عورت سے نکاح کرنا جائز نہیں اگر وہ ایسا کرتا ہے تووہ نکاح نہیں بلکہ زنا شمار ہو گا۔(شیخ سعد الحمید) کیا ایسی عورت کو طلاق دے دی جائے جو اسلام قبول نہ کرے مگر اولاد چاہتی ہو؟ سوال۔میں پیدائشی طور پر ہی مسلمان ہوں لیکن تین برس سے پہلے تک روزے کے علاوہ اور کوئی عبادت نہیں کی میں نے پانچ برس قبل ایک امریکی لڑکی سے شادی کی جو غیر مسلم ہے اور اپنے دین پر عمل پیرا ہے۔میں اسے شادی سے بھی پانچ برس پہلے کا جانتا ہوں اور میری تمنا تھی کہ یہ لڑکی ہدایت یافتہ ہوکر اسلام قبول کر لے لیکن ایسا نہیں ہو سکا ہم نے اس سلسلہ میں بات چیت کی لیکن اس نے کہا کہ اس کا اسلام قبول کرنا نا ممکن ہے۔ وہ بہت اچھی عورت ہے اور اس کےخاندان والے بھی اچھے ہیں میں جب امریکہ میں رہنے کے لیے گیا تو ان لوگوں نے میری بہت مدد کی۔وہ چاہتی ہے کہ اولاد جلدی ہواور میں بھی یہی چاہتا ہوں لیکن جب میں یہ سوچتا ہوں کہ میرے بچے اسلام کے علاوہ کسی اوردین پربودوباش اختیار کریں گے تو مجھے یہ عذاب محسوس
Flag Counter