Maktaba Wahhabi

484 - 492
اس پر کچھ بھی لازم نہیں ہوگا۔ اور اگر ان کلمات کے کہنے کے ساتھ اس کا ارادہ ظہار کا ہو یا کوئی ایسا قرینہ پایا جائے جو ظہار پر دلالت کرتا ہو مثلاً بیوی پر غصے کی حالت میں یا اسے ڈانٹتے ہوئے ان کلمات کا اس سے صادر ہونا تو یہ ظہار ہے اور یہ حرام ہے،اس پر توبہ لازم ہے۔اور اس پر بیوی کے قریب جانے سے پہلے کفارے کی ادائیگی بھی واجب ہے اور وہ یہ ہے کہ ایک گردن آزاد کرنا،اگر اس کی طاقت نہ ہوتو دو ماہ کے پے در پے روزے رکھنا اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہوتو ساٹھ مساکین کو کھاناکھلانا۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) شوہر کا بیوی کو اپنے لیے مردار کی مانند کہنا:۔ سوال۔جب کوئی شخص اپنی بیوی کو کہے کہ تو مجھ پر حرام ہے یا کہے کہ تو مجھ پر مردار کی مانند ہے تو کیا حکم ہے؟ جواب۔جب کوئی اپنی بیوی کو یوں کہے کہ تو مجھ پر حرام ہے یا کہے کہ مردار یا خون کی مانند(حرام)ہے تو وہ ظہار کرنے والا ہے(اس لیے اسے ظہار کا کفارہ ادا کرنا ہوگا۔(شیخ عبدالرحمان سعدی) اگر کوئی بار بار ظہار کرے:۔ سوال۔اگر کوئی ظہار میں تکرار کرے تو کیاکفارے میں بھی تکرار ہوگی؟ جواب۔جب کوئی ایک ہی بیوی سے ظہار میں تکرار کرے(یعنی بار بار اسے اپنی ماں کی پشت کی مانند کہے)تو اس پر ایک ہی کفارہ لازم ہوگا لیکن اگر وہ ظہار کرنے کے بعد کفارہ ادا کردے پھر کفارے کے بعد ظہار کرلے تو اس پر دوسرا کفارہ ادا کرنا واجب ہوگا۔(شیخ عبدالرحمان سعدی)
Flag Counter