Maktaba Wahhabi

499 - 492
لازم نہیں کہ وہ اپنے آپ پر خرچ کرے۔تو کیسے جائز ہوسکتا ہے کہ جس کام میں مردوں سے اختلاط ہو(جو کہ حرام ہے لیکن اس کے باوجود)وہ کام کیا جائے۔لہذا آپ اس مسئلے میں خاوند کی اطاعت نہ کریں کیونکہ اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں کسی کی بھی اطاعت ضروری نہیں۔ آپ اپنے شوہر کو اس بات کی یاد دہانی کرائیں کہ وہ مرد ہے اور خرچہ کرنے کی وجہ سے ہی اسے اس کی بیوی پر سربراہی حاصل ہے۔اس لیے اس کے لیے یہ درست نہیں کہ وہ اس فانی دنیا کامال حاصل کرنے کے لیے اپنی بیوی کو ایساکام کرنے کی تکلیف دے جو شرعاً بی جائز نہ ہو۔ہم اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ وہ آ پ کے خاوند کو ہدایت سے نوازے اور ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر ا پنی رحمتیں برسائے۔(آمین)(شیخ ابن عثمین رحمۃ اللہ علیہ) اگر گھر کا خرچ بیوی چلاتی ہو تو کیا یہ شوہر پر قرض ہو گا؟ سوال۔اگر خاوند کام نہ کرتا ہو اور بیوی ملازمت کر کے گھر کا خرچ چلاتی ہو اور یہ طے نہ ہوا ہو کہ یہ خرچ بیوی کی طرف سے صدقہ ہے تو کیا یہ سب خرچ خاوند کے ذمہ قرض شمار ہو گا؟ جواب۔اگر میاں بیوی کے درمیان کوئی بات طے نہ ہوئی ہو تو یہ خرچہ ہبہ اور خیرات کے حکم میں ہو گا اور بیوی کو حق نہیں کہ وہ خاوند سے اس کا مطالبہ کرے اس لیے کہ اس نے یہ سب کچھ اپنے اختیار سے خرچ کیا ہے۔ لیکن اگر کوئی شرط ہوکہ یہ خرچہ واپس کیا جائے گا تو پھر اور بات ہے اور اسے واپس کرنا ہو گا کیونکہ مسلمان اپنی شرائط پوری کرتے ہیں لہٰذا اس صورت میں بیوی کو یہ حق ہے کہ وہ اپنے خاوند سے اس وقت سارے خرچہ کا مطالبہ کرے جو اس نے بچوں اور گھر پر خرچ کیا ہے جب خاوند کے پاس مال آجائے اور وہ غنی ہو جائے۔(واللہ اعلم)(شیخ ابن جبرین) اگر شوہر مرتد ہوجائے تو کیا دوران عدت بیوی کو خرچہ ملے گا؟ سوال۔میں نے ایک نصرانی شخص سے شادی کی تو وہ شادی کے بعد مسلمان ہو گیا اور نماز کی ادائیگی کرتا رہا میں نے اس کے ساتھ کچھ عرصہ زندگی بسر کی پھر وہ اسلام کو چھوڑ بیٹھا اس نے نماز یں بھی ترک کردیں۔اس بناپر میں نے اس سے نکاح فسخ کر لیااور عدت گزارنی شروع کردی توکیا دوران عدت میں اس سے خرچہ لینے کی مستحق ہوں؟
Flag Counter