Maktaba Wahhabi

68 - 492
بیوی کی وفات کے فوراً بعد شوہر شادی کر سکتا ہے؟ سوال:اگر کسی آدمی کی بیوی فوت ہو جائے تو کیا اس کے لیے اس کی وفات کے ایک ماہ بعد شادی کرنا جائز ہے یا اس سے کم یا زیادہ مدت کے بعد۔کیونکہ بعض ائمہ کا کہنا ہے کہ ایسے شخص کے لیے بیوی کی وفات کے تین ماہ بعد شادی کرنا جائز ہے تو کیا یہ بات صحیح ہے؟ جواب:جب آدمی کی بیوی فوت ہو جائے تو وہ جب چاہے شادی کر سکتا ہے اور جو بات آپ نے ذکر کی ہے اس کی کوئی اصل نہیں بلکہ وہ باطل(اور من گھڑت)ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی) کیا جس عورت سے تعلقات ہوں اسی سے نکاح کرنا ضروری ہے؟ سوال:میں انتہائی مشکل حالات میں ہوں،مجھ سے ایک گناہ سرزد ہوا ہے کہ میں نے اپنی ایک رشتہ دار کنواری لڑکی سے بوس وکنار اور اس نے بھی مجھ سے یہی کچھ کیا لیکن ہم اس سے آگے نہیں بڑھے۔مجھے اس بات کا خوف ہے کہ وہ کہیں دوسروں کو نہ بتا دے کیونکہ وہ میری خالہ زاد ہے۔میں نے اپنی زندگی شریعت اسلامیہ کے مطابق بسر کرنی شروع کر دی ہے جس وجہ سے لوگ بھی میرا احترام کرتے ہیں۔ میں ابھی تک غیر شادی شدہ ہوں اور عنقریب ایک نیک وصالحہ لڑکی سے شادی کرنے والا ہوں،تو کیا مجھے اسی عورت سے شادی کرنی چاہیے جس سے میرے تعلقات تھے۔مجھے اس سے بہت خوف معلوم ہوتا ہے اور وہ میرے خاندان کے ساتھ ہی رہتی ہے،مجھے اس مشکل سے نکلنے کے لیے کیا کرنا چاہیے؟مجھے معلوم ہے کہ میں نے معصیت کا ارتکاب کیا ہے اور اللہ تعالیٰ سے بھی دعا مانگتا ہوں کہ وہ میرے گناہ معاف فرمائے۔میں اس عورت سے شادی کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا کیونکہ وہ ہر وقت مجھے پھانسنے کی حیلے تلاش کرتی رہتی ہے اور اب میں پریشانی میں ہوں،کیا مجھے اپنے والدین کو اس بارے میں بتا دینا چاہیے؟اور کیا مجھے اس واقعہ کے بارے میں اس لڑکی کو بتا دینا چاہیے جس سے میں شادی کرنے والا ہوں؟اور کیا جس سے میرے تعلقات تھے وہ مجھے شریعت اسلامیہ کی رو سے اپنے ساتھ شادی کرنے پر مجبور کر سکتی ہے؟ جواب:آپ پر ضروری ہے کہ جو کچھ آپ سے ہو چکا ہے اس کے لیے اللہ تعالیٰ سے توبہ واستغفار کریں اور یہ عزم کریں کہ آئندہ ایسا کام نہیں کریں گے۔اس لڑکی سے بوس وکنار یا اسے چھونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ آپ اسی لڑکی سے ہی شادی کریں اور نہ ہی شریعت اسلامیہ میں کوئی ایسی دلیل موجود ہے کہ وہ آپ کو اپنے ساتھ شادی
Flag Counter