Maktaba Wahhabi

111 - 360
ہے کہ یہ سب فضول اور بے بنیاد حکایات ہیں۔ رہا یہ سوال کہ کیا وہ نبی تھے یا ولی؟تو اس سلسلے میں علماء کا اختلاف ہے۔ میری نظر میں راجح قول یہ ہے کہ وہ نبی تھے ۔ کیونکہ موسیٰ علیہ السلام کو مخاطب کرکے انہوں نے یہ کہا تھا: "وَمَا فَعَلْتُهُ عَنْ أَمْرِي"(الکہف:82) یہ سب کچھ میں نے اپنی منشاء سے نہیں کیا ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان پر اللہ کی وحی نازل ہوتی تھی جو انہیں اللہ کی مرضی بتاتی تھی۔ اور اللہ کی وحی انبیاء علیہ السلام ورسل پر ہی نازل ہوتی ہے۔ اس لیے غالب گمان یہی ہے کہ وہ اللہ کے نبی تھے۔ شیطانی وسوسہ سوال:۔ ایک عرصہ سے میرے دل میں ایک شیطانی وسوسہ بیٹھ گیا ہے۔ مجھے اللہ تعالیٰ کے عدل وانصاف پر شک ہونے لگا ہے۔ میں بار بار اپنے دل سے پوچھتا ہوں۔ ایسا کیوں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کچھ لوگوں کو انتہائی امیر اور کچھ لوگوں کو انتہائی غریب بنایا ہے۔ اگر سب برابر ہوتے تو کیا اچھا نہ ہوتا؟اس شیطانی وسوسے کی وجہ سے میری نمازیں چھوٹ گئی ہیں۔ ان وسوسوں سے نجات پانے میں ہماری رہنمائی فرمائیے۔ جواب:۔ ہر مؤمن کے ساتھ ایسا لمحہ آتا ہے، جب شیطان اسے بہکاتااور ورغلاتا ہے۔ اسے وسوسوں میں مبتلا کردیتا ہے اور جن کا ایمان پختہ ہوتا ہے وہ جلد ہی ان وساوس سے نجات حاصل کرلیتے ہیں۔ آپ نے جن وسوسوں کا تذکرہ کیا ہے وہ دراصل دو بڑی غلط فہمیوں پر مبنی ہیں۔ 1۔ پہلی غلطی یہ ہے کہ آپ نے دنیوی مال ودولت ہی کو سب کچھ سمجھ لیاہے۔ آپ کا عقیدہ ہے کہ مال ودولت ہی سب سے بڑی نعمت ہے۔ آپ کو جاننا چاہیے کہ انسان کی زندگی میں مال ودولت ہی سب کچھ نہیں ہے۔ کتنے پیسے والے ایسے ہیں جنہیں مختلف بیماریوں نے گھیر رکھا ہے، اپنے پیسوں سے وہ صحت نہیں خرید سکتے۔ مال ودولت کے
Flag Counter