Maktaba Wahhabi

126 - 360
نتیجتاًنہ وہ وضو کرتا ہے اور نہ نماز پڑھتا ہے۔ اس قسم کے واقعات کا میں نے بہ ذات خود مشاہدہ کیا ہے۔ ان حالات میں اگر ان سے کہا جائے کہ موزے پر مسح کرنا جائز ہے تو وہ وضو بھی کرتے ہیں اور نماز بھی ادا کرتے ہیں۔ ورنہ محض موزے اتار کر پیر دھونے کی مصیبت سے بچنے کے چکر میں وہ نماز بھی چھوڑ دیتے ہیں اور خاص کروہ حضرات جن کا ایمان قدرے کمزورہوتا ہے۔ اسلامی شریعت کا اصول ہے کہ جہاں تک ممکن ہو لوگوں کے لیے آسانی پیدا کی جائے۔ زمانے اور حالات کی رعایت ہو۔ یہ دور مختلف فتنوں اور مشکلات و مصائب کا دور ہے۔ خواہ مخواہ کی سختیاں پیدا کرنا لوگوں کے لیے باعث فتنہ اور دین سے دوری کا سبب بن جاتا ہے۔ اس لیے تمام مسلمانوں سے میری اپیل ہے کہ دینی معاملات میں خواہ مخواہ اور بے بنیاد سختیاں نہ پیدا کریں ۔ جہاں تک گنجائش ہو لوگوں کے سامنے شریعت کے آسان اور نرم پہلو اجاگر کیے جائیں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "يُرِيدُ اللّٰهُ بِكُمُ الْيُسْرَ وَلَا يُرِيدُ بِكُمُ الْعُسْرَ " (البقرۃ:185) اللہ تمہارے ساتھ نرمی کرنا چاہتا ہے۔ سختی کرنا نہیں چاہتا ۔ مسجد تقوی سوال:۔ درج ذیل آیت میں مسجد تقوی ٰسے مراد کون سی مسجد ہے؟ " لَمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَنْ تَقُومَ فِيهِ" (التوبہ:108) جو مسجد اول روز سے تقویٰ پر قائم کی گئی تھی وہی اس کے لیے زیادہ موزوں ہے۔ کہ تم اس میں عبادت کے لیے کھڑے ہو۔ جواب:۔ اس مسجد سے مراد مسجد قبا بھی ہو سکتی ہے جسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کی طرف ہجرت کے موقع پر تعمیر کیا تھا۔ مدینہ پہنچنے سے قبل آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقام قبا پر قیام کیا اور اس
Flag Counter