Maktaba Wahhabi

140 - 360
دن کے بعد نمازیں ملا کر پڑھی جائیں۔ واقعی عذر کی مثال یہ ہے کہ ایک سپاہی ہے جس کی ڈیوٹی مغرب سے پہلے سے عشاء کے بعد تک ایسی جگہ ہوتی ہے جہاں نماز نہیں پڑھ سکتا ۔ وہ چاہے تو مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ پڑھ سکتا ہے۔ یا ایک ڈاکٹر ہے جو دیر تک آپریشن میں مصروف رہتا ہے وہ چاہے تو دونمازیں ملا کر پڑھ سکتا ہے۔ لیکن میں نہیں سمجھتا کہ پارٹیوں میں شرکت کرنا کوئی عذر واقعی ہے اگر وہ واقعی سچا مسلمان ہے تو پارٹیوں کے درمیان بھی نماز ادا کر سکتا ہے۔ اس میں شرمانے اور جھجکنے کی کوئی بات نہیں۔ بلکہ اسے علی الاعلان پارٹیوں کے دوران نماز ادا کرنی چاہیے تاکہ دوسرے بھی نصیحت حاصل کریں ۔ سنن رواتب کی اہمیت سوال:۔ سنتوں کو چھوڑ کر صرف فرض نماز پڑھنے پر اکتفا کروں تو کیا یہ جائز ہے؟ جواب:۔ دن بھر میں پانچ نمازیں ہر مسلم مرد و عورت پر فرض ہیں۔ لیکن ان فرض نمازوں کے علاوہ چند نمازیں اور بھی ہیں جنہیں ہم سنت رواتب یا سنت مؤکدہ کہتے ہیں۔ آپ ہمیشہ ان کی پابندی کیا کرتے تھے اور اپنی امت کو بھی ان سنتوں کی پابندی کی ہدایت کی ہے۔ اس لیے ہر مسلم کو چاہیے کہ وہ ان سنتوں کا اہتمام کرے اور فرض نمازوں کے ساتھ انہیں بھی پڑھا کرے اس کے متعدد فوائد ہیں۔ مثلاً: 1۔ یہ سنتیں اللہ تعالیٰ سے قربت کا ذریعہ ہیں اور ہمارے نامہ اعمال میں نیکیوں میں اضافے کا سبب ہیں۔ ہر شخص کوشش کرتا ہے کہ اس کا بینک اکاؤنٹ زیادہ سے زیادہ مضبوط ہو۔ جب دنیوی مال واسباب کے سلسلے میں حرص کا یہ عالم ہے تو آخرت کے اکاؤنٹ کو بڑھانے اور مضبوط کرنے کی طرف اسے بدرجہ اولیٰ دھیان دینا چاہیے۔ حدیث قدسی ہے: "وَمَا تَقَرَّبَ إِلَيَّ عَبْدِي بِشَيْءٍ أَحَبَّ إِلَيَّ مِمَّا افْتَرَضْتُ عَلَيْهِ وَمَا يَزَالُ
Flag Counter