Maktaba Wahhabi

146 - 360
(بخاری ) یعنی تمہارا ہاتھ ناپاک نہیں ہے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حائضہ عورت جس پانی کو چھولے وہ پانی ناپاک نہیں ہوتا اور اس سے وضو کرنا بالکل جائز ہے۔ یہی حالت اس شخص کی ہے جو جنابت کی وجہ سے ناپاک ہو۔ اس کا بدن ناپاک نہیں ہوتا بلکہ اس کی ناپاکی ایک شرعی ناپاکی ہے۔ روایت ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جانے سے کترارہے تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے وجہ پوچھی تو انھوں نے عرض کیا کہ میں جنابت کی حالت میں ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سبحان اللہ مؤمن نجس نہیں ہوتا(بخاری و مسلم )۔ یعنی جنابت کی حالت محض شرعی اعتبار سے نجاست ہے ورنہ مومن کا جسم ناپاک نہیں ہوتا۔ جماعت کے پیچھے تنہا نماز کا حکم سوال:۔ مقتدی اگر جماعت میں سب سے پیچھے نماز ادا کرے تو کیا اس کی نماز صحیح ہو گی؟ جواب:۔ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ اور ابن ماجہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو جماعت میں سب سے پیچھے تنہا نماز پڑھتے دیکھا۔ جب وہ شخص جانے لگا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا کہ اپنی نماز کا اعادہ کرو کیونکہ تنہا پیچھے نماز پڑھنے والے کی نماز نہیں ہوتی ہے۔ امام احمد رحمۃ اللہ علیہ کی ایک دوسری روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی نے اس شخص کی نماز کے بارے میں دریافت کیا جو جماعت میں سب سے پیچھے نماز پڑھتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اسے اپنی نماز کو اعادہ کرنا چاہیے۔ یہ دونوں حدیثیں صحیح ہیں۔ ان کے علاوہ بھی دوسری صحیح احادیث ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ جماعت میں سب سے پیچھے تنہا نماز پڑھنے والے کی نماز صحیح نہیں ہوتی ہے۔ چنانچہ سلف صالحین اور احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ کا یہی مسلک ہے۔ البتہ ان کے علاوہ
Flag Counter