Maktaba Wahhabi

166 - 360
چھٹا باب روزہ اور صدقہ الفطر سحری کا حکم سوال:۔ سحری کے متعلق ہمیں بتائیں کہ روزے کی مقبولیت کے لیے سحری کھانا ضروری ہے یا نہیں؟ جواب:۔ روزے کی مقبولیت کے لیے سحری کھانا شرط ہے ۔ بلکہ یہ ایک سنت ہے جس پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے خود ہی عمل کیا اور لوگوں کو بھی اس کی تاکید فرمائی ہے۔ حدیث نبوی ہے: " تَسَحَّرُوا فَإِنَّ فِي السَّحُورِ بَرَكَةً " (بخاری ومسلم) سحری کھایا کرو، کیونکہ سحری میں برکت ہے۔ اسی طرح سحری تاخیر سے کھانا بھی سنت ہے اور افطار میں جلدی کرنا بھی سنت ہے کیونکہ اس طرح بھوک اور پیاس کی شدت کچھ کم ہو جاتی ہے اور اس طرح روزے کی مشقت میں بھی قدرے تخفیف ہوتی ہے۔ بے شبہ دین اسلام نے عبادتوں میں حتی الامکان تخفیف اور آسانی کو ملحوظ رکھا ہے، تاکہ لوگوں کا دل ان عبادات کی طرف زیادہ سے زیادہ مائل ہو۔ انہیں آسانیوں میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ تاکید ہے کہ سحری تاخیر سے کھائی جائے اور افطار میں جلدی کی جائے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے اتباع میں فجر سے قبل اٹھنا باعث ثواب ہے چاہے ایک کھجور یا ایک گھونٹ پانی ہی سے یہ سنت ادا کی جائے۔
Flag Counter