Maktaba Wahhabi

169 - 360
قضا واجب نہیں ہے، کیوں کہ عملاً تمام چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا اس کے لیے بہت تکلیف دہ مرحلہ ہو گا۔ اس کے لیے جائز ہے کہ وہ ہر چھوٹے ہوئے روزے کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلائے ۔ رہا خوشبو کا استعمال تو تمام فقہاء کا اتفاق ہے کہ روزے کی حالت میں خوشبو کا استعمال جائز ہے۔ آپریشن کی وجہ سے روزے کی رخصت سوال:۔ مجھے مختلف قسم کے آپریشنوں سے گزرنا پڑا ہے۔ ڈاکٹر نے مجھے روزہ رکھنے سے منع کیا ہے۔ آپریشن کے دو سال کے بعد میں نے روزہ رکھنا شروع کیا جس کی وجہ سے مجھے کافی تکلیف ہوئی۔ میں ایک ہوش مند انسان ہوں۔ کیا میرے لیے جائز ہے کہ روزہ نہ رکھ کر اس کے بدلے صدقہ کروں؟ جواب:۔ تمام فقہاء کا اتفاق ہے کہ مریض کے لیے روزہ معاف ہے۔ جب وہ اچھا ہو جائے تو چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا اس پر واجب ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "فَمَن كَانَ مِنكُم مَّرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ "(185) اور جو کوئی مریض ہو یا سفر پر ہو تو وہ دوسرے دنوں میں روزوں کی تعداد پوری کرے۔ تاہم ہر قسم کے مرض میں اس کی اجازت نہیں ہے۔ کیوں کہ کچھ ایسے مرض ہوتے ہیں جن میں روزہ رکھنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ مثلاً کمر میں یا انگلی میں درد ہو۔ وغیرہ کچھ ایسے مرض ہوتے ہیں کہ روزہ رکھنا مفید ہوتا ہے مثلاً دست اور پیچش کا مرض۔ اس قسم کے امراض میں روزہ توڑنے کی اجازت نہیں ہے۔ بلکہ صرف اس مرض میں اس کی اجازت ہے جس میں روزہ رکھنے سے مرض میں اضافے کا اندیشہ ہویا روزہ رکھنے سے شدید تکلیف ہوتی ہو۔ ایسی صورت میں روزہ نہ رکھنا ہی افضل ہے ۔ اگر ڈاکٹر کے مشورے کے باوجود اور تکلیفوں کو سہتے ہوئے کوئی شخص روزہ رکھتا ہے تو یہ ایک مکروہ کام ہےکیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے آسانی کی صورت فراہم کی ہے۔ اسے
Flag Counter