Maktaba Wahhabi

172 - 360
پھر جس نے ذرہ برابر نیکی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا ۔ جس نے ذرہ برابر بدی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا۔ روزے پر گناہوں کی تاثیر سوال:۔ اس روزے دار کے لیے کیا حکم ہے جو روزے کی حالت میں غیبت کرتا ہو۔ جھوٹ بولتا ہو یا کسی غیر محرم عورت کی طرف شہوت کی نظر سے دیکھتا ہو؟ جواب:۔ روزہ وہی نفع بخش اور باعث اجرو ثواب ہے۔ جو برائیوں سے روکے نیکیوں پر آمادہ کرے اور نفس میں تقویٰ پیدا کرے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ" (البقرۃ:183) اے لوگو!جو ایمان لائے ہو تم پر روزے فرض کر دیے گئے جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے اس توقع سے کہ تم میں تقویٰ کی صفت پیدا ہو گی ۔ روزے دار کے لیے ضروری ہے کہ اپنے روزے کو تمام گناہوں کی آلودگی سے پاک رکھے تاکہ ایسا نہ ہو کہ اس کے نصیب میں صرف بھوک اور پیاس ہی آئے اور روزے کے اجرو ثواب سے محروم رہ جائے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "رُبَّ صَائِمٍ لَيْسَ لَهُ مِنْ صِيَامِهِ إِلا الْجُوعُ " (نسائی ابن ماجہ، حاکم) بعض ایسے روزے دار ہوتے ہیں کہ ان کے روزے میں سے انہیں صرف بھوک ہی نصیب ہوتی ہے۔ ایک دوسری حدیث میں ہے: "مَنْ لَمْ يَدَعْ قَوْلَ الزُّورِ وَالْعَمَلَ بِهِ فَلَيْسَ للّٰهِ حَاجَةٌ فِي أَنْ يَدَعَ طَعَامَهُ وَشَرَابَهُ" (بخاری احمد اور اصحاب السنن ) جو شخص جھوٹ بولنا اور اس پر عمل کرنا نہیں چھوڑتا تو اللہ کو کوئی ضرورت نہیں
Flag Counter