Maktaba Wahhabi

174 - 360
ان کی نافرمانی کے مقابلے میں زیادہ ہو گی تو اسی حساب سے تمہاری بھلائی ان غلاموں کو دے دی جائے گی۔ یہ سن کر وہ صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ رونے لگے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ قرآن کی اس آیت کو پڑھو۔ "وَنَضَعُ الْمَوَازِينَ الْقِسْطَ لِيَوْمِ الْقِيَامَةِ فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئًا ۖ وَإِنْ كَانَ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِنْ خَرْدَلٍ أَتَيْنَا بِهَا ۗ وَكَفَىٰ بِنَا حَاسِبِينَ"(الانبیاء:47) قیامت کے روز ہم ٹھیک ٹھیک تولنے والے ترازو رکھ دیں گے پھر کسی شخص پر ذرہ برابر ظلم نہ ہو گا۔ جس نے رائی کے دانے برابر بھی کچھ کیا دھرا ہو گا وہ ہم سامنے لے آئیں گے اور حساب لگانے کے لیے ہم کافی ہیں۔ یہ سن کر صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے تمام غلام آزاد کردئیے۔ فجر کی اذان سن کر بھی سحری کھاتے رہنا سوال:۔ کسی مجبوری کی بنا پر اگر کوئی شخص تاخیر سے سحری کھا رہا ہو اور اسی دوران فجر کی اذان ہو جائے تو کیا اذان سنتے ہی کھانے سے ہاتھ اٹھا لینا چاہیے یا اذان کے ختم ہونے تک وہ کھا پی سکتا ہے؟ جواب:۔ اگر اسے اس بات کا یقین ہو کہ اذان بالکل صحیح وقت پر ہو رہی ہے تو اذان سنتے ہی اسے سحری کھانا چھوڑ دینا چاہیے ۔ حتی کہ اگر اس کے منہ میں نوالہ ہے تو اسے چاہیے کہ اسے اگل دے تاکہ یقینی طور پر اس کا روزہ صحیح ہو۔ تاہم اگر اسے یقین ہو یا کم از کم شک ہو کہ اذان وقت سے قبل ہو رہی ہے تو اذان سن کر کھانے کا عمل جاری رکھ سکتا ہے اس بات کے یقین کے لیے اذان بالکل صحیح وقت پر ہو رہی ہے مختلف چیزوں سے مدد لی جا سکتی ہے۔ مثلاً کیلنڈر یا گھڑی یا اس قسم کی دوسری چیزیں جو آج کل بآسانی دستیاب ہیں۔ عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سےکسی نے سوال کیا کہ سحری کھانے کے دوران اگر شک
Flag Counter