Maktaba Wahhabi

203 - 360
میری قبر کو تم جشن کی جگہ مت بناؤ ۔ دوسری حدیث ہے: "لا تتخذوا قبري وثناً يعبد" میری قبر کو بت کی مانند نہ بناؤ جس کی پوجا کی جائے۔ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بھی اسی سنت پر ہمیشہ عمل کیا۔ چنانچہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بیعت رضوان کے اس مشہور درخت کو کٹوا ڈالا تھا جس کے نیچے مسلمانوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں پر بیعت کی تھی۔ اس لیے کہ انھوں نے دیکھا کہ لوگ اس درخت کے پاس تبرک حاصل کرنے کے لیے جانے لگے ہیں۔ حج بدل کرنا سوال:۔ میرے والدین کا انتقال ہو چکا ہے۔ انھوں نے فریضہ حج ادا نہیں کیا تھا ۔ کیا میں ان کے بدلے حج ادا کرسکتا ہوں؟ جواب:۔ عبادات اور خاص کر جسمانی عبادتوں میں ہونا تو یہی چاہیے کہ انسان خود ہی اسے انجام دے۔ لیکن اگر ایسا کرنا ممکن نہ ہو سکا تو اس کے بعد اس کی اولاد اس کی طرف سے یہ فرض انجام دے سکتی ہے۔ کیوں کہ اولاد والدین کے وجود کا ایک حصہ ہوتی ہے۔ جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "إنَّ أَوْلادَكُمْ مِنْ أَطْيَبِ كَسْبِكُمْ " بے شک تمہاری اولاد تمہاری اپنی کمائی ہے ۔ کسی بھی شخص کا عمل اس کی موت پر آکر ختم ہو جاتا ہے۔ تاہم اس کی اولاد اس عمل کو آگے بڑھا سکتی ہے۔ جیسا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "إذَا مَاتَ الإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَمَلُهُ إلاَّ مِنْ ثَلاَثَةِ: إِلاَّ مِنْ صَدَقَةٍ جَارِيَةٍ، أَوْ عِلْمٍ يُنْتَفَعُ بِهِ، أَوْ وَلَدٍ صَالِحٍ يَدْعُو لَهُ " (بخاری ، مسلم) جب کوئی آدمی مرتا ہے تو اس کے عمل کا سلسلہ منقطع ہو جاتا ہے سوائے تین
Flag Counter