Maktaba Wahhabi

240 - 360
قسم ان نوجوانوں کی ہے جنہوں نے اپنی جوانی اللہ کی عبادت میں گزاری ہے۔ آپ کو اپنی اس مصیبت سے چھٹکارا پانے کے لیے سب سے پہلے یہ کرنا ہوگا کہ آپ ہرممکن طریقہ سے ان مناظر اوران جگہوں سے اپنے آپ کو بچائیے جو آپ کے لیے ہیجان انگیز ثابت ہورہےہوں۔ آپ ہر ممکن کوشش کیجئے کہ آپ کا التفات ان مناظر کی طرف نہ ہو۔ عربی میں ایک کہاوت ہے کہ عقل مند وہ نہیں ہے جو برائیوں میں گھرنے کے بعد ان سے نکلنے کی تدبیر کرے بلکہ عقل مند وہ ہے جو اس بات کی تدبیر کرے کہ وہ برائیوں میں گھرنے ہی نہ پائے۔ ساتھ ہی ساتھ آپ کسی اسپیشلسٹ ڈاکٹر سےبھی رجوع کرسکتے ہیں۔ ممکن ہے کہ جنسیات کےماہرین کے پاس کوئی ایسی دوا ہو جس سے آپ کا علاج ہوسکے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے اللہ نے ہر بیماری کے ساتھ ساتھ اس کاعلاج بھی پیداکیاہے۔ آخر میں آپ سے یہ کہوں گا کہ ہیجان انگیز مناظر دیکھنے کے بعد جوچیز بھی عضوتناسل سے نکلتی ہے کوئی ضروری نہیں کہ وہ منی ہو۔ کبھی منی کے بجائے صرف مذی نکلتی ہے اور انسان سمجھتا ہے کہ منی نکل گئی۔ غسل کرنا صرف منی میں واجب ہے۔ مذی میں غسل نہیں ہے۔ صرف وضو کرلینا اور مذی کی جگہ پر پانی کے چھینٹے مار لینا کافی ہے۔ ترمذی اور ابوداود کی روایت ہے کہ سہل بن حنیف رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ انہیں مذی کی وجہ سے کافی پریشانی ہوتی تھی کہ باربار انہیں غسل کرنا پڑتا تھا۔ انہوں نے اس پریشانی کاتذکرہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وضو کرلینا اور مذی کی جگہ پر پانی کے چھینٹے مارلینا کافی ہے۔ غسل کرنا ضروری نہیں ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کاہم بندوں پر احسان ہے کہ اس نے مذی میں غسل کو واجب نہیں کیا۔ ناخن پالش کا استعمال سوال:۔ عورتوں کا ناخن پالش استعمال کرنے کے سلسلے میں آپ کی کیارائے ہے؟یہ حلال ہے یاحرام؟
Flag Counter