Maktaba Wahhabi

241 - 360
جواب:۔ اس کا مختصر جواب یہ ہوگا کہ چوں کہ ناخن پالش وضو کے پانی کو جلد تک نہیں پہنچنے دیتا اس لیے اس کے استعمال سے وضو نہیں ہوتا اور جب وضو نہیں ہوتا تو ظاہر ہے نماز بھی نہیں ہوتی ہے۔ اب آپ خود فیصلہ کرلیں کہ اس کا استعمال ان عورتوں کے لیے کیسے جائز ہوسکتا ہے، جو نمازی ہیں۔ رہی بات ان عورتوں کی جو نماز نہیں پڑھتیں، تو ان کے لیے اس سے کیا فرق پڑتا ہے کہ ناخن پالش حرام ہے یا حلال۔ کیوں کہ نماز تو دین کا اہم ترین فریضہ ہے اور کفر وایمان کے درمیان حد فاصل ہے ۔ جس نے نماز ہی ترک کردی اس کے بعد بچا ہی کیا؟ عورتوں کا سر کےبال چھپائے رکھنا سوال:۔ میرے اور بعض دوستوں کے درمیان عورتوں کے سرچھپانے کے سلسلے میں بحث چھڑی ہوئی ہے۔ میرے بعض دوستوں کاکہنا ہے کہ عورتوں کا سر چھپانا ضروری نہیں ہے۔ ان کی دلیل یہ ہے کہ سرچھپانے کے سلسلے میں قرآن وحدیث کی کوئی واضح دلیل نہیں ہے۔ آپ سے تسلی بخش جواب مطلوب ہے۔ جواب:۔ مسلم معاشرے کے لیے یہ بات کسی فتنے سے کم نہیں ہے کہ ان باتوں کوموضوع بحث بنالیا جائے جو یقینی ہیں اور ان پر تمام فقہاء کااتفاق ہے۔ اس بحث کی آڑلے کر وہ لوگ بڑے بڑے گل کھلاتے ہیں۔ جواسلام کے دشمن ہیں اورہمارے مذہبی امورمیں شک وشبہ ڈالنا چاہتے ہیں۔ یہ بات یقینی ہے کہ ہر دور میں تمام علماء و فقہاء کا اس بات پر اتفاق رہا ہے کہ عورتوں کےبال وہ زینت ہیں، جس کے چھپانے کا حکم قرآن میں اللہ تعالیٰ نے دیاہے۔ اجنبی مردوں کے سامنے بالوں کاکھولنا کسی طور پر جائز نہیں ہے۔ قرآن میں اللہ کا ارشاد ہے: "وَلَا يُبْدِينَ زِينَتَهُنَّ إِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا ۖ " (النور:31) اور اپنابناؤ سنگھار ظاہر نہ کریں بہ جز اس کے جو خود ظاہر ہوجائے۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے عورتوں کوحکم دیا ہے کہ وہ اپنی زینت غیر محرموں کے
Flag Counter