Maktaba Wahhabi

247 - 360
کسی کام سے گھر سے باہر نکلی ہو اور اس حالت میں اسے دیکھا جائے جیسا کہ جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا۔ اس احتیاط کی اس لیے بھی شدید ضرورت ہے کہ دیکھنے کے بعد لڑکا اس رشتے سے انکار کرسکتا ہے اور اس صورت میں لڑکی زبردست احساس کمتری میں مبتلا ہوسکتی ہے۔ غیر مسلم لڑکیوں سے شادی کرنا سوال:۔ ایک اہم مسئلہ ہمارے معاشرے کو درپیش ہے۔ یہ مسئلہ غیر مسلم عورتوں خصوصاً اہل کتاب کی عورتوں سے شادی کرنے کا ہے۔ اسلام کی نظر میں اہل کتاب کی عورتوں سے شادی کرنا جائز ہے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ اس طرح کی شادیاں مسلم معاشرے کے لیے نقصان دہ ہیں۔ کیوں کہ اہل کتاب عورتیں اپنے بچوں کی تربیت اسلامی انداز پر نہ کرتے ہوئے بالکل مغربی انداز پر کرتی ہیں۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ اسلام نے ایک ایسی چیز کوکیسے حلال کیا ہے جو بہرصورت مسلم معاشرے کے لیے نقصان دہ ہے؟امید ہے کہ تسلی بخش جواب دیں گے۔ جواب:۔ مجھے یورپ اور امریکا جانے کا اکثر اتفاق ہوتا رہتا ہے۔ وہاں بہت سارے مسلم بھائیوں سے میری ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔ ان میں سے چند بغرض ملازمت وہاں مقیم ہیں، چند تعلیم کی خاطر اورچند نے شہریت لے کر وہاں مستقل سکونت اختیار کرلی ہے۔ وہاں پر مسلم لڑکوں کامسیحی یا یہودی(اہل کتاب) لڑکیوں سے شادی کرنے کی طرف بھی کافی میلان ہے۔ اس لیے بہت سارے لوگوں نے مجھ سے اس قسم کی شادی کے بارے میں دریافت کیا ہے کہ شرع کی نظر میں اس کا کیا حکم ہے؟ اس سلسلے میں اسلامی شریعت کا حکم بیان کرنے کے لیے ضروری ہوگا کہ میں غیر مسلم عورتوں کی ہر قسم کاحکم علیحدہ علیحدہ بیان کروں۔ کیونکہ غیر مسلم عورت بت پرست بھی ہوسکتی ہے، مشرک و ملحد بھی ہوسکتی ہے۔ مرتد بھی ہوسکتی ہے اورکتابیہ بھی۔ اسلامی شریعت کے مطابق ہر اس عورت سے شادی حرام ہے جو شرک اور کفر کی
Flag Counter