Maktaba Wahhabi

274 - 360
یعنی اگر کوئی شخص مالدار ہے اور اس کاقریبی رشتے دار نہایت غریب ہے تو اس مال دار پر واجب ہے کہ اس غریب رشتے دار کے نان نفقے کی ذمے داری قبول کرے۔ اس واجبی نفقے کا قانون آپ کو دین اسلام کے علاوہ کسی اور مذہب اور دین میں نہیں ملے گا۔ اس سے اس بات کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اسلام میں انسانی حقوق کی کس قدر اہمیت ہے۔ آپ لوگوں نے جو صورت حال پیش کی ہے کہ آپ کے چچا مال دار ہیں اور وراثت میں بھی ان کا حق ہے اور آپ یتیم اور مسکین ہیں تو آپ کے چچاؤں کے لیے اسلامی نقطہ نظر سے جائز نہیں ہے کہ وہ آپ کو بغیر نان نفقے کے چھوڑدیں۔ اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو آپ بلاشبہ عدالت کادروازہ کھٹکھٹاسکتے ہیں۔ کسی کمیونسٹ کا اپنے والدین کی وراثت میں حقدار ہونا سوال:۔ اولاد اللہ تعالیٰ کی نعمت ہوتی ہے۔ لیکن جب یہی اولاد سرکش، نافرمان اور بے دین ہوجائے تو والدین کے لیے عذاب بھی بن جاتی ہے۔ میں بھی ان بدنصیب والدین میں سے ہوں، میں نے ا پنے بڑے لڑکے کو تعلیم کی خاطر ملک سے باہر بھیجا۔ اس نے وہاں جاکر تعلیم حاصل کی اور ساتھ ہی ساتھ اس نے وہاں کے مذہب یعنی کیمونزم کو اختیار کرلیا۔ اب وہ کسی مذہب کو نہیں مانتا۔ خدا کو نہیں مانتا۔ اسلام کی تعلیمات کا مذاق اُڑاتا ہے۔ میں یا میرے دوسرے بچے جب اس سے بحث کرتے ہیں اور اسے سمجھانے کی کوشش کرتے ہیں تو وہ دین اسلام کی شان میں گستاخیاں کرتا ہے۔ اس لیے اب ہم نے اس سے کچھ کہنا چھوڑدیا ہے۔ میں، میرے آباءواجداد دین دار تھے اور میں خود بھی بحمداللہ دین دار ہوں لیکن میرا یہ بیٹا بد دین ہوکر میرے لیے ناسور بن گیا ہے ۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا وہ میری جائیداد میں وارث ہوگا۔ اس کی لامذہبیت اور سرکشی کے ہم والدین کس حدتک ذمہ دار ہیں؟کیا اللہ کے حضور اس بارے میں ہم جواب دہ ہوں گے؟اور ہمیں اس کی سزا ملے گی؟مجھے تسلی بخش جواب مطلوب ہے۔
Flag Counter