Maktaba Wahhabi

328 - 360
جھوٹ سے بچو کیوں کہ جھوٹ فسق و فجور کی راہ دکھاتا ہے اور فسق و فجور جہنم تک لے جاتا ہے اور انسان جھوٹ بولتا رہتا ہے اور جھوٹ کی تلاش میں رہتا ہے حتیٰ کہ اللہ کے یہاں جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔ معلوم ہوا کہ جھوٹ بولنا ایک ایسی عادت ہے جو انسان خود اپنی کوشش سے اختیار کرتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تاکید کی ہے کہ اپنے بچوں کو شروع ہی سے سچ بولنے کا عادی بنایا جائے اور جھوٹ بولنے سے روکا جائے۔ حدیث میں ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اپنے بچے سے یہ کہتے ہوئے سنا کہ تمہیں فلا ں فلاں چیزدوں گا( وہ اپنے بچے کو بہلانا چاہتے تھے)آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے سوال کیا کہ واقعی تم اپنے بچے کو یہ چیز یں دو گے؟ انھوں نے جواب دیا کہ نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ یا تو اسے یہ چیزیں دو یا پھر سچ بولو۔ کیوں کہ اللہ نے جھوٹ بولنے سے منع فرمایا ہے۔ صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ یہ بھی کوئی جھوٹ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلا شبہ یہ جھوٹ ہے۔ بڑا جھوٹ بڑا جھوٹ لکھا جائے گا اور چھوٹا جھوٹ چھوٹا جھوٹ لکھا جائے گا۔ (مسند احمد) جھوٹ کے مختلف درجات ہوتے ہیں۔ اس کا نتیجہ یا نقصان جتنا ہو گا اس کا گناہ بھی اسی قدر بڑا ہو گا۔ اس لیے بعض جھوٹ کا شمار گناہ صغیرہ میں ہوتا ہے اور بعض کا شمار گناہ کبیرہ میں۔ اسی لیے حدیث میں ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس بادشاہ کی طرف نظر بھی نہیں کرے گا جو جھوٹا تھا اس لیے کہ بادشاہ کے بننے کے بعد اسے جھوٹ بولنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ اس کے باوجود اس نے جھوٹ بولا یہ جانتے ہوئے کہ بادشاہ کے جھوٹ کا اثر عام لوگوں کے مقابلہ میں زیادہ ہوتا ہے۔ اس لیے ایسے بادشاہ کا قیامت کے دن یہ انجام ہو گا کہ اللہ تعالیٰ اسے دیکھے گا نہیں اور اس کے لیے عذاب الیم ہے۔(مسلم ) سفید جھوٹ سوال:۔ میں نے اپنی سہیلی سے وعدہ کیا کہ میں اس کے پاس فلاں دن آؤں گی لیکن گھر کی بعض مصروفیات کی وجہ سے میں اس کے پاس اس دن نہ جا سکی ۔ جب بعد
Flag Counter