Maktaba Wahhabi

334 - 360
کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں ہے کہ کسی مسلمان کو ڈرائے۔ بلکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بات کو عظیم خیانت سے تعبیر کیا ہے کہ آ کسی شخص سے جھوٹ بولیں اور وہ آپ کو سچ سمجھ رہا ہو۔ حدیث ہے۔ "كَبُرَتْ خِيَانَةً أَنْ تُحَدِّثَ أَخَاكَ حَدِيثًا هُوَ لَكَ بِهِ مُصَدِّقٌ وَأَنْتَ لَهُ بِهِ كَاذِبٌ" (مسند احمد، طبرانی ، ابو داؤد) 'بڑی خیانت کی بات ہے کہ تم اپنے بھائی سے کوئی بات کہو۔ وہ تمہیں سمجھ پارہا ہو اور تم اس سے جھوٹ بول رہے ہو۔ ان سب احادیث سے واضح ہوا کہ اپریل فول کے موقع پر اس طرح مذاقاً جھوٹ بولنا حرام ہے کیوں کہ: 1۔ اپریل فول میں جھوٹ کا سہارا لیا جا تا ہے اور جھوٹ بولنا حرام ہے۔ 2۔ اپریل فول کے ذریعے سے خواہ مخواہ کسی کو ڈرایا جاتا ہے۔ دھوکہ میں رکھا جاتا ہے اور اسے پریشان کیا جا تا ہے۔ 3۔ یہ بہت بڑی خیانت کی بات ہے کہ آپ کسی سے جھوٹ بولیں اور وہ آپ کو سچا سمجھ رہا ہو۔ 4۔ اس میں ایک ایسی روایت کی تقلید اور اتباع ہے جس کا تعلق نہ اسلام سے ہے اور نہ اسلامی سر زمین سے۔ یہ تو کفارو مشرکین کا اتباع ہے اور وہ بھی ایسی چیز میں جو اخلاقاً نہایت گری ہوئی چیز ہے۔ در آمد کی ہوئی مرغیوں اور گوشت کا حکم سوال:۔ ان ذبح کی ہوئی مرغیوں اور جانوروں کا کیا حکم ہے۔ جنہیں غیر مسلم ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے؟ کیا ان کا گوشت حلال ہے؟ جواب:۔ وہ گوشت جو غیر مسلم ممالک سے در آمد کیا جا تا ہے اس کی دو قسمیں ہیں۔ 1۔ ایک وہ گوشت جو اہل کتاب کے یہاں سے آتا ہے۔
Flag Counter